خیبر پی کے اسمبلی : خواتین پر گھریلو تشدد کیخلاف وزراءکی رہائش گاہوں کے آرائشی اخراجات ڈبل کرنے کے بل پیش

Feb 12, 2019

پشاور (بیورووپورٹ+اے این این) خیبر پی کے اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف اور صوبائی وزرا کی رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے اخراجات کو 5 سے بڑھا کر 10 لاکھ کرنے کے بل خیبر پی کے اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔ رکن اسمبلی عنایت اللہ نے کہا کہ خواتین پر گھریلو تشدد سے بچانے کا بل اہم اور حساس ہے جسے جلد بازی میں پاس نہ کریں، مولانا لطف الرحمن نے کہا کہ پنجاب میں یہ بل منظور ہونے کے بعد پھر واپس ہوا، اس لیے خیبر پی کے اسمبلی میں اس بل کو پہلے کمیٹی میں بھیجا جائے۔ صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ ہم جلد بازی میں بل پاس نہیں کریں گے، سب ارکان اس پر بحث کریں اور مناسب ترامیم لائیں، خواتین ارکان اس بل میں خصوصی دلچسپی لیں۔ نگہت اورکزئی نے کہا کہ بل ایوان کی بجائے کمیٹی کو بھیجا جائے۔ مسودہ کے مطابق تشدد کے مرتکب شوہر کو تین ماہ قید اور 30 ہزارروپے جرمانے کی سزا ہوگی۔ شوہر پر جھوٹا الزام لگانے والی بیوی کے لیے بھی پچاس ہزار جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ بل کے مطابق گھریلو ناچاقی کی صورت میں شوہر کو ہی بیوی کی سلامتی کی ضمانت دینی ہوگی، تشدد روکنے کے لیے حکومتی سطح پر ٹول فری نمبر، پناہ گاہیں، ضلعی کمیٹیاں بنائی جائیں گی، سزایافتہ شوہر کو بیوی سے کسی قسم کا رابطہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وزراءکی رہائش گاہوں کے اخراجات کا بل پیش کرنے پر اپوزیشن نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔وزیراعلیٰ خےبر پی کے محمود خان اور گورنر شاہ فرمان کے مابین قبائلی اضلاع مےں اختےارات کی جنگ کے اختلافات کی گونج ایوان تک پہنچ گئی۔ اپوزیشن نے مطالبہ کردیاکہ قانون کے کس نکتے کے تحت بعض اداروں کو گورنرکے ماتحت کیاگیاہے اورکس قانون کے تحت وہ قبائلی اضلاع کےلئے ایڈوائزری کمیٹی بنا رہے ہیں۔ گورنر خےبرپی کے کی جانب سے قبائلی اضلاع کےلئے بنائی گئی اےڈوائزری کمےٹی اٹھاروےں ترمےم کی نفی کرتا ہے کےونکہ قبائلی اضلاع کا خےبر پی کے مےں انضمام کے بعد تمام تر اختےارات وزےراعلیٰ کے پاس ہونے چاہئے۔ حکومت نے واضح کیاکہ سات قبائلی اضلاع سے متعلق تمام فیصلے صوبائی کابینہ کرے گی اور وزیراعلیٰ ہی صوبہ کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اضافی ایجنڈے پر ایم ایم اے کے عنایت اللہ نے تحریک التواءپیش کی کہ قبائلی اضلاع کےلئے بعض محکمے وزیراعلیٰ کے بجائے گورنر کو دئیے گئے ہیں جوکہ آئین کے بنیادی نکات کے خلاف ہے صوبائی حکومت کی جانب سے یقین دہانی پر تحریک التواءکو منظورکرلیاگیا۔ ایوان میں ارکان اسمبلی اور اس کے اہلخانہ کیلئے تاحیات بلیو پاسپورٹ کے اجرا کی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔ وزرا کی غیرحاضری پر رولنگ دینے کی بجائے سپیکر نے اظہار افسوس کیا۔
خیبر پی کے اسمبلی

مزیدخبریں