اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی) ہمیں تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے میڈیا حکمت عملی کو نئے تقاضوں کے تحت ترتیب دینا چاہیے۔ ہمارے اخبارات، ریڈیو، ٹی وی چینلوں، سوشل میڈیا اور سفارت خانوں کو کشمیریوں کی آواز مغربی دنیا تک پہنچانے کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز صحافی، کالم نگار، ادیب جاوید صدیق نے ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کے سلسلے میں ’’کشمیر اور ذرائع ابلاغ‘‘ کے موضوع پر کلیدی خطبہ ادا کرتے ہوئے کیا۔ تعارفی کلمات ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راشد حمید نے ادا کیے،جاوید صدیق نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ بہت پیچیدہ مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے پاکستان بھارت سے کئی جنگیں لڑ چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نائن الیون سے پہلے امریکہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی آواز زیادہ سنتا تھا لیکن نائن الیون کے بعد بھارت نے امریکہ کوپاکستان کے خلاف ’’سرحد پار سے‘‘ دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگا کر پاکستان کے خلاف اکسانے میں کردار ادا کیا۔ جاوید صدیق نے کہا کہ مغربی میڈیا تک چھ ماہ سے گھروں میں قید کشمیریوں نے بے پناہ ظلم اور جبر کے باوجود سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی آواز بلندکی۔
تحریک آزادی کشمیرپرنئی میڈیا حکمت عملی کی ضرورت ہے ،جاوید صدیق
Feb 12, 2020