بیجنگ/ اسلام آباد(صباح نیوز، اے پی پی، خصوصی نمائندہ، نوائے وقت رپورٹ) چین سے شروع اور پھیلنے والے کورونا وائرس سے مزید 103 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد چین میں مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 1016 ہوگئی جبکہ دیگر ملکوں میں مرنے والوں کی تعداد 2 ہے۔ چین کے سرکاری حکام نے 2 ہزار 478 نئے کیسز کی تصدیق کر دی ہے جس کے بعد چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد42 ہزار638 ہوگئی۔ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 300 سے بڑھ گئی۔ جاپان میں بحری جہاز پر موجود بیماروں کی تعداد 135 ہوگئی ہے، جن میں23 امریکی مسافر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 8 افراد برطانیہ میں بھی متاثر ہوئے ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ کے ہسپتال کا دورہ کیا اور میڈیکل سٹاف سے بریفنگ لی۔ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 300 سے بڑھ گئی۔ جاپان میں بحری جہاز پر موجود بیماروں کی تعداد 135 ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ 8 افراد برطانیہ میں بھی کرونا وائرس متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ چین میں پھیلنے والا کورونا وائرس عالمی وبا کی صورت اختیار کر سکتا ہے، اس لئے تمام ممالک کو اس بیماری سے ترجیحی طور پر نمٹنے کی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس ایڈھانم گیبریسس نے جنیوا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام تر توجہ اپنے مقصد پر مرکوز ہے اور ہماری تمام ممالک سے درخواست ہوگی کہ وہ کورونا وائرس کی چنگاری کو ایک بڑی آگ بننے سے روکنے کا موقع ضائع نہ کریں۔ پچھلے دو روز میں برطانیہ اور فرانس میں بھی اس وائرس سے انفیکشن کی اطلاعات ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے اموات کے بارے میں بتایا کہ یہ واقعی بہت زیادہ ہیں تاہم وائرس کہاں پھیل رہا ہے اور کہاں کنٹرول ہو رہا ہے، ایسے سوالات کا فی الحال جواب موجود نہیں۔ دریں اثناء چین میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کو روکنے میں ناکامی پر اہم اور اعلیٰ سرکاری حکام کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں گزشتہ روز کورونا وائرس سے 100 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں جو ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں میں سب سے زیادہ ہے جس کے بعد مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کے بعد صحت کے شعبے میں تعینات اہم سرکاری عہدیداروں بشمول ڈپٹی ڈائریکٹر مقامی ریڈ کراس، ہوبئی ہیلتھ کمیشن کے صدر اور سیکرٹری کو برطرف کر دیا گیا ہے جب کہ کچھ کی تنزلی بھی کی گئی ہے۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ وہ چین کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کوئی نیا قرضہ جاری کرنے پر غور نہیں کر رہے تاہم چین کو اس ضمن میں تکینکی معاونت کی پیشکش کی ہے۔ عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ ملپاس کے ایک انٹرویو کے مطابق ان کے ادارے نے نیوکورونا وائرس کی بیخ کنی کے لئے عالمی ادارہ صحت کے ذریع چین کو شعبہ صحت، سینیٹیشن اور ڈیزیز پالیسی میں تکنیکی امداد جس میں مشاورت بھی شامل ہے۔ پاکستان افغانستان کو کورونا وائرس ٹیسٹنگ کی سہولت بلامعاوضہ فراہم کرے گا۔ افغان حکومت کورونا کے مشتبہ مریضوں کے نمونے اسلام آباد بھجوائے گی۔ کورونا وائرس کے ایک تشخیص ٹیسٹ پر سات ہزار روپے لاگت آتی ہے۔ چیین سے پوری دنیا میں پھیلنے والے ہلاکت خیز کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان نے پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ بڑا تعاون کرنے کا فیصلہ کر کے انسانیت کی عظیم مثال قائم کر دی۔ 77 کے گروپ(جی77) اور اقوام متحدہ نے نوول کرونا وائرس کیخلاف چین کی جنگ کی بھرپور حمایت کااعلان کیا ہے۔ گیانا کے اقوام متحدہ میں سفیر روڈولف مائیکل ٹین-پو جن کے ملکوں کے پاس 2020 میں جی77 کی چیئرمین شپ ہے نے کمیشن کے سماجی ترقی بارے 58ویں اجلاس کے دوران کہا ہے کہ چین کی نوول کرونا وائرس کی وبا کیخلاف وسیع کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور چینی کوششوں سے عالمی برادری کے ساتھ تعاون بڑھنے میں سمجھتے ہیں۔ نوول کورونا وائرس کے وبائی مرض پر قابو پانے کے لئے عالمی کوششیں جاری ہیں اور عالمی ادارہ صحت(بلیو ایچ او) نے بیماری سے بچنے کے لئے حفاظتی اقدامات تجویز کر دئے ہیں۔ اقدامات کے مطابق سب سے پہلے تو بظاہر آپ کے ہاتھ گندے نظر نہ بھی ہوں تو صابن اور پانی یا پھر الکوحل سے تیار کردہ ہینڈ واش کے ذریعہ کثرت کے ساتھ ہاتھ دھونے چاہئیں۔ دوم، کھانسی یا چھینک آنے کی صورت میں منہ اور ناک کو کہنی یا پھر ٹشو کے ذریعے ڈھانپ لینا چاہئے۔ اس کے بعد ٹشو کو فوری ایک بند کچرا دان میں پھینک کر الکوحل سے تیار کر دہ ہینڈ واش یا صابن اور پانی کے ساتھ اپنے ہاتھ دھو نے چاہئیں۔