قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پورے ایوان کا محافظ ہوں،تمام پارلیمانی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا، عوام اور پارلیمنٹ میں قریبی رابطوں کو مضبوط کیا جائے گا، قومی اسمبلی کے نظام کو مزید موثر بنانے پر بھرپورتوجہ دی جارہی ہے، پارلیمانی نگرانی کو مزید موثربنانے سے معلومات تک شفاف انداز میں ہر شہری کو رسائی حاصل ہوگی، مقننہ ہی عوام کا نمائندہ ادارہ ہوتی ہے اور اسے ریاست کا پہلا ستون مانا جاتاہے، مقننہ عوامی امنگوں کے مطابق آئین اور قانون بناتی ہے اور اداروں میں اختیارت کی تقسیم حکومتی عوامی فلاح و بہبود کی پالیسیوں کی نگرانی کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ا نھوں نے بدھ کو قومی اسمبلی کے اسٹریٹجک پلان 2019-2023 کے اجراء کے موقع پر کیا ۔تقریب پاکستان انسٹی ٹیویٹ فار پارلیمنٹری سروسزمیں ہوئی۔اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے اسٹریٹجک پلان 2019-2023کے اغراض ومقاصد پر بات کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس پلان سے پارلیمانی نگرانی اور قانون سازی کے سلسلے میں اعلی روایات قائم ہونگی اور قومی اسمبلی کی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔ پلان کے تحت پارلیمانی نگرانی کو مزید موثربنایا جا سکے گااور معلومات تک شفاف انداز میں ہر شہری کو رسائی حاصل ہوگی۔ اسٹریٹجک پلان کا بنیادی مقصد قومی اسمبلی میں انداز حکمرانی اور نظم و ضبط کے بلند ترین معیار ،عوام اور پارلیمنٹ میں قریبی رابطوں کا قیام ہے۔اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ قومی اسمبلی کے نظام کو مزید موثر بنانے پر بھرپورتوجہ دی جارہی ہے اور تمام امور میرٹ پر سر انجام پا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی رابطوں کو موثر بنانے کے لیے 93فرینڈ شپ گروپس تشکیل دیے گئے ہیں اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پارلیمانی سفارتکاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے نظام میں جدت لائی جارہی ہے تاکہ وہ فعال انداز میں کام کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پورے ہاؤس کے کسٹوین ہیں اور تمام پارلیمانی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکر اپنے ملک کے عوام کو ریلیف دینا اور ان کے مفادات کو تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح و بہبود ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لیے ان کی سربراہی میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فعال انداز میں اپنا کام سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کا روشن مستقبل وابستہ ہے اور ان منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اوران کی موثر نگرانی کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک پلان کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی اور کمیٹی کے تمام ارکان نے بھرپور محنت اور خلوص سے اس کام کو سر انجام دیا ۔ انہوں نے اس پلان کی تیاری میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے عملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کمیٹی سے متعلق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین نے جس لگن اور محنت سے کام وہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کہا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اس پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں بھرپور جانفشانی سے کام کرے گا۔
پورے ایوان کا محافظ ہوں،تمام پارلیمانی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا۔ اسپیکر اسد قیصر
Feb 12, 2020 | 18:37