کراچی(کامرس رپورٹر) ہواوے کے بانی اور CEO رین زینگ فی نے بائیڈن کی انتظامیہ میں امریکا چین تجارتی پابندیوں کو نرم بنانے اور زیادہ کھلی امریکی تجارت پر اصرار کیا ہے۔انھوں نے اُن فوائد کو اجاگر کیا جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکی اور چینی کمپنیوں کے درمیان گہرے تعاون سے حاصل ہوں گے۔انھوں نے بین الاقوامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تجارت سے تمام فریقوں کو فائدہ ہوتا ہے۔امریکی کمپنیوں کو چینی کسٹمرز کے لیے اشیاء کی سپلائی کی اجازت دینا خود ان کی مالی کاکردگی کے لیے سازگار ہے۔اگر ہواوے کی پیداواری استعداد وسیع ہوتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ امریکی کمپنیاںہواوے کو مزید سامان فروخت کر سکیں گی۔حالیہ برسوں میں امریکا نے چین کے ساتھ ،ٹیکنالوجی کے میدان میں خاص طور پر،سخت گیر تجارتی پالیسیاں اختیار کیں۔زینگ فی نے کہا کہ بعض امریکی سیاست دانوں کو 5G کے امکانی اثرات اور ان نیٹ ورکس کی سیکیورٹی پر تشویش ہے۔تاہم ،انھوں نے زور دیا کہ ہواوے 5G کے بارے میں معلومات کو منتقل کرنے اور ٹیکنالوجی لائسنسنگ کے حوالے سے تعاون کرنے لیے امریکی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کی غرض سے کھلا ہوا ہے۔انھوں نے آمادگی ظاہر کی کہ جیسے ہی امریکا کہے گا ہم (5G) سورس پروگراموں اور سورس کوڈ سے لے کر ہارڈ وئر ڈیزائن تک سب کچھ منتقل کر دیں گے۔
بائیڈن دور میں امریکا چین تعلقات بہتر بنائے جائیں، رین زینگ فی
Feb 12, 2021