لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان میں آف گرڈ صارفین کو ایل این جی کی ورچوئل سپلائی کے منصوبے کا آغاز اگست سے ہو رہا ہے جس کے لیے حکومت نے نجی شعبے کو لائسنس جاری کردیا ہے
اس سلسلے میں مشترکہ منصوبہ سازی کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے جارہے ہیں۔ یہ بات ایل این جی ایزی پرائیویٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں یاسر حامد نے لاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح، نائب صدر طاہر منظور چودھری، لاہور چیمبر و ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں انجم نثار اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ میاں یاسر حامد نے کہا کہ پاکستان کو کافی عرصہ سے توانائی کی قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاور جنریشن، انڈسٹری اور ایس ایم ایز بری طرح متاثر ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ توانائی کی فراہمی کا کوئی منصوبہ اشد ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ دو بڑے گروپوں کے اشتراک سے شروع ہونے والا یہ منصوبہ بہت اہم ہے جو صارفین کو ان کی دہلیز پر ایل این جی فراہم کرے گا۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح نے توقع ظاہر کی کہ اپنی نوعیت کا یہ منفرد منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوگا اور انڈسٹری و سمال و میڈیم انٹرپرائززکے لیے توانائی کے مسائل حل کرے گا۔