اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے کرونا کے دوران مکمل لاک ڈائون کی بجائے سمارٹ لاک ڈائون سے معاشی طور پر کمزور طبقے کے تحفظ کو یقینی بنایا۔ حکومت کی کرونا سے نمٹنے کیلئے پالیسیوں کی دنیا بھر میں پزیرائی ہوئی۔ دنیا بھر میں جب لاک ڈائون کے خلاف لوگ سڑکوں پر تھے، پاکستانی عوام نے نہ صرف ایس او پیز پر عملدرآمد کیا، حکومت کے سمارٹ لاک ڈائون اقدامات میں بھرپور تعاون کیا بلکہ ویکسینیشن میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ حکومت کے ریلیف اور اقدامات کی بدولت صنعتوں اور دیگر معاشی سرگرمیوں پر کرونا کم سے کم اثر انداز ہوا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ہلیتھ ورکرز کی قربانیاں اور کرونا سے نمٹنے کیلئے خدمات پر پوری قوم ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ پاکستانی قوم ڈاکٹروں اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق جمعہ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت انسداد کرونا کے لیے اقدامات اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کو ملک میں اومیکرون کی لہر کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح اور خطے میں اس کے پھیلائو سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی سطح پر جنوری میں OMICRON کی بلند ترین سطح کے بعد کیسز میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے مگر اب بھی یورپ اور امریکہ میں اس کے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں حکومت کے ایس او پیز پر سختی سے عملدارآمد یقینی بنانے کے اقدامات کی بدولت OMICRON کے کیسز میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ OMICRON سے بیمار مریضوں کی انتہائی نگہداشت میں آمد چوتھی لہر کے مقابلے میں 71 فیصد کم ہے۔ ہسپتال میں داخلہ اور انتہائی نگہداشت کی ضرورت میں اضافہ بھی نہیں ہو رہا جو کہ مثبت رجحان ہے۔ پاکستان میں کرونا کی نئی لہر سے یومیہ اوسطاً 42 اموات ہو رہی ہیں۔ مزید برآں اجلاس کو کرونا ویکیسن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بارہ سال سے زیادہ عمر کی 15 کروڑ آبادی میں سے اس وقت 9 کروڑ 58 فیصد افراد کو مکمل‘ اسکے علاوہ 11 کروڑ 50 لاکھ 72 فیصد لوگوں کو ایک ڈوز لگ چکی ہے۔ یومیہ 22 لاکھ ویکسین کی ڈوز لگائی جا رہی ہیں۔34 لاکھ افراد کو بوسٹر ڈوز بھی لگائی جا چکی ہے۔ صوبائی سطح پر ویکسینین کی رفتار کے حوالے سے پنجاب اول نمبر پر ہے۔ وزیرِ اعظم نے NCOC اور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے اور ویکسینیشن کو مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاونین خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان، ڈاکٹر شہباز گِل، میجز جنرل ظفر اقبال، کمانڈر NCOC, میجر جنرل آصف گورایا ڈی جی آپس NCOC, اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور ہم ان کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے تاریخ ساز اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے روشن ڈیجیٹل اکانٹس (RDA) سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کے حقوق کی فراہمی، ان کے پاور آف اٹارنی اور جانشینی کے سرٹیفکیٹس کا آن لائن اجرا جیسے حکومتی اقدامات ان کی فلاح و بہبود اور سہولت کے لیے دور رس نتائج کے حامل ہوں گے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں اپنی رقوم پاکستان بھیجنے کے لیے روشن ڈیجیٹل اکائونٹس (RDA) کی شاندار کامیابی پرتفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اب تک 3 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر آر ڈی اے (RDA) کے ذریعے موصول ہو چکی ہیں۔ وزیر اعظم نے سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آر ڈی اے (RDA) کے ذریعے اپنی رقوم پاکستان بھیجنے کے لیے آن لائن ریئل ٹائم بنیادوں پر سہولت فراہم کرے۔ ترغیب کے لیے موثر مارکیٹنگ مہم چلانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی ایوب آفریدی، گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے بغیر پروٹوکول جمعہ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر جی۔ 13 میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت زیرتعمیر فلیٹس کا اچانک معائنہ کیا۔ وزیراعظم نے منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا اور منصوبے پر کام کی رفتار تیز کرنے اور اسے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ یہ منصوبہ عام شہریوں کو سستی رہائشی سہولیات فراہم کرنے کیلئے شروع کیا گیا ہے۔ اس موقع پر سائٹ مینجر نے وزیراعظم کو منصوبے پر بریفنگ دی۔ بغیر پروٹوکول اچانک دورہ کی اطلاع پر وفاقی پولیس کی دوڑیں لگ گئیں۔ وزیراعظم عمران خان نے منصوبے میں سست روی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کی باز پرس کی۔ معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل اور سٹاف کو علیحدہ گاڑی میں منزل بتائے بغیر دورے پر لیجایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے اچانک دورہ منصوبے کی تعمیر میں سست روی کی اطلاع پر کیا، وزیراعظم کے پہنچنے پر منصوبے پر کام کرنے والا عملہ اور حکام موجود نہ تھے، جس پر وزیراعظم نے عملے اور حکام کی غیر حاضری کا سخت نوٹس لیا۔ وزیراعظم کے جی 13 منصوبے پر اچانک دورے پر اعلی حکام میں کھلبلی مچ گئی اور فوری طور پر کنسٹرکشن سائٹ پر منیجر کو بلایا گیا۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے پاک برطانیہ سفارتی تعلقات کے 75 سالہ جشن کی تیاریوں کی مناسبت سے برطانوی شہزادہ چارلس کو دورہ پاکستان کی دعوت دے دی۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری نے برطانوی شہزادہ چارلس سے لندن میں ملاقات کی اور انہیں وزیراعظم کی جانب سے تہنیتی پیغام پہنچایا جس میں شہزادہ چارلس کو وزیراعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی ہے۔ زلفی بخاری نے کہ پاک برطانیہ سفارتی تعلقات کے 75 سالہ جشن کو شاندار طریقے سے منانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان شہزادہ چارلس اور ان کی اہلیہ کمیلا کے دورہ پاکستان کے لیے منتظر ہیں، ہم امید کرتے ہیں رواں سال آپ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، دورہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی عالمی کاوشوں کے لیے کارگر ثابت ہوگا۔ شہزادہ چارلس نے دورہ پاکستان کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان اور زلفی بخاری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے افغانستان سے برطانوی شہریوں اور سفارتی عملے کے محفوظ انخلاء پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کے برطانیہ کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔ پرنس آف ویلز نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو بھی سراہا اور وزیراعظم عمران خان کی ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے اقدامات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ عمران خان کی قیادت میں عالمی امور پر پاکستان کے مثبت کردار کو پذیرائی ملی ہے۔ یاد رہے کہ پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ نے بھی گزشتہ برس پاکستان کا دورہ کیا تھا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے منصوبوں اور جی بی وژن 2050ء پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا حکومت جی بی میں سرمائی کھیلوں اور بین الاقوامی سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات تیز کر رہی ہے۔