میڈیکل کالج‘ خود کشی کرنے والی طالبات کے جسم سے ایک ہی مرد کے اجزاء  برآمد 

لاڑکانہ (نوائے وقت رپورٹ) فارنزک رپورٹ میں چانڈکا میڈیکل کالج میں خود سوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں خودکشی کرنے والی طالبہ کی ڈی این اے رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ میں مبینہ طور پر خودسوزی کرنے والی طالبہ نوشین شاہ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، جبکہ جامشورو کی فارنزک اینڈ مالیکیولر لیبارٹری کی جاری شدہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کالج کی ایک اور طالبہ نمرتا چندانی کے جسم سے ملنے والے اجزا ایک جیسے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوشین شاہ اور نمرتا چندانی کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے اجزا ایک ہی شخص کے ہیں، دونوں طالبات کی ہوسٹل کے کمرے سے پنکھے میں لٹکی ہوئی لاشیں ملیں تھیں، ڈاکٹر نوشین واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں لیکن انکوائری ابھی شروع نہیں ہوسکی۔ ادھر نوابشاہ میں پیپلزمیڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ پروین رند کو جنسی ہراساں کرنے پرایک مرد ڈاکٹر اور 3 خواتین کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ متاثرہ طالبہ پروین رند کی مدعیت میں ڈائریکٹر نرسنگ ڈاکٹرغلام مصطفیٰ راجپوت اور 3نامعلوم خواتین کیخلاف درج کیا گیا۔ مقدمے میں جنسی ہراساں کرنے، اقدام قتل اور زخمی کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی 2 ہاسٹل وارڈنز فرحین اور عاتکہ کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد متاثرہ طالبہ، اس کے خاندان اور سول سوسائٹی نے12 گھنٹوں سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔

ای پیپر دی نیشن