اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کے طریقہ کار پر سوالات اٹھا دیئے اور کہا ہے کہ وزارت خارجہ کیوں ٹاپ ٹن میں شامل نہیں۔ ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب کو خط لکھ کر وزارت خارجہ کو 11 واں نمبر دینے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پرفارمنس ایگریمنٹ کی پہلی سہ ماہی میں وزارت خارجہ نے 26 میں سے 22 اہداف حاصل کیے اور دوسری سہ ماہی میں 24 میں سے 18 اہداف کامیابی سے حاصل کیے۔ شاہ محمود نے خط میں کہا کہ وزارت خارجہ نے یقینی بنایا کہ ریویو پیریڈ کے دوران کوئی معاملہ زیرالتوا نہ رہے، اس دوران وزارت خارجہ نے اعلیٰ سطح کی سرگرمیاں بھی کیں، وزارت خارجہ کے کاموں پر کسی تشویش کا کوئی اظہار نہیں کیا گیا۔ جنوبی پنجاب صوبہ کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بلاول بھٹو زر داری کے استاد نالائق ہیں ، لکھی ہوئی پرچیاں دی جاتی ہیں، محض تنقید سے جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنے گا ، جنوبی پنجاب صوبہ آئینی ترمیم سے بنے گا، کیا بلاول آئینی ترمیم کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں، بل پیش کررہا ہوں آپ کی نیت صاف ہے تو اپنا ووٹ دیجئے اور جنوبی پنجاب کو حق دلائیے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب کیلئے پاکستان کے نامزد سفیر امیر خرم راٹھور نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی گئی۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کیلئے جمہوریہ کوریا کی سابق وزیر خارجہ امیدوار محترمہ کانگ کیونگ وا نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔