وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ کسی قسم کا سکیورٹی لیپس برداشت نہیں کیا جائیگا۔ امن و امان کے حوالے سے وفاق اور صوبوں میں رابطوں اور ہم آہنگی مزید بہتر کی جائے‘ تمام صوبوں میں کاﺅنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹس کو استعداد کار میں بہتری لانے کیلئے مو¿ثر اقدامات کئے جائیں۔ ایپکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر بھرپور عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ دوسری جانب کوہلو اپریشن کے دوران دھماکے میں پاک فوج کے 2 افسر شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج دشمن کے ناپاک عزائم کامیاب نہیں ہونے دیگی۔
دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے تناظر میں سیکورٹی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے انہیں جدید اسلحہ اور سامان سے لیس کرنا ضروری ہے۔ پاک فوج کے جوان تو اپنی جانوں کے نذرانے دیکر دہشت گردوں کا صفایا کر رہے ہیں۔ انکی جانوں کے نذرانوں کے عوض ہی دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا اور ملک امن کا گہوارہ بنا۔ دہشت گردی کی باقیات اور انکے سہولت کار اب بھی ملک کے کسی نہ کسی حصے میں موجود ہیں بالخصوص شمالی علاقہ جات میں انکے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔ گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے کہولو میں مصدقہ انٹیلی جنس اطلاع پر دہشت گردوں کیخلاف اپریشن کے دوران دھماکہ میں 2 پاک فوج کے افسر شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے جوان بلاشبہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری جانفشانی سے نبھا رہے ہیں جس پر پوری قوم کو فخر بھی ہے۔ موجودہ دہشت گردی کے تناظر میں سکیورٹی کو بہتر کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کیلئے نیشنل ایکشن پلان کو مزید مو¿ثر بنایا جائے جس کیلئے گزشتہ روز وزیراعظم نے بھی سخت تاکید کی ہے۔ سکیورٹی لیپس میں موجود سقم کو دور کرکے ہی دہشت گردوں کی باقیات اور انکے سہولت کاروں کا صفایا کیا جاسکتا ہے۔