فیروزوالہ( نامہ نگار) انسانی خوراک کا اہم جزودودھ بھی مفاد پرستوں کے لالچ کی بھینٹ چڑھ گیا۔ ضرورت کی دیگر اشیاء کی طرح دودھ میں بھی ملاوٹ ہونے لگی ہے اور قدرتی دودھ کی جگہ مضرِصحت کیمیکل سے دودھ تیار کیا جانے لگا ہے۔ متعلقہ حکام کی لاپرواہی اور غفلت سے ملاوٹ شدہ اور مضرِصحت کیمیکل سے تیار دودھ کی فروخت عام ہوچکی ہے۔ پانی اور کیمیکل ملا دودھ جہاں شہریوں کیلئے صحت کے مسائل پیدا کرنے اور طرح طرح کی بیماریاں لاحق کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ وہاں مصنوعی کیمیکلز سے تیار کردہ دودھ شہریوں کو بلخصوص بچوں کی جان کو شدید خطرات لاحق کئے ہوئے ہے۔ عوام کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے دودھ کو گاڑھا اور خالص ظاہر کرنے کیلئے جان لیوا اشیاء کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے دودھ تو خالص دکھائی دیتا ہے لیکن استعمال کرنے والا پیٹ کے مختلف امراض کا شکار ہو کر کسی نہ کسی ہسپتال کا ٹوکن لیے قطار میں کھڑا ہونے پرمجبور ہوجاتا ہے۔شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کیمیکل زدہ دودھ کی فروخت کافوری نوٹس لیتے ہوئے اس کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔