فرانس میں صدر میکرون کی جانب سے غیر مقبول پنشن اصلاحات کیخلاف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ماہ میں چوتھی مرتبہ فرانسیسی شہریوں نے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے اقدام کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا ہے ، پیرس میں 5 لاکھ افراد نے مارچ کرکے گاڑی اور کچرے کے ڈبے جلادیے۔فرانس کے مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ کی وجہ سے 50 فیصد پروازیں منسوخ کی گئی ہے ، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔فرانسیسی ڈیموکریٹک کنفیڈریشن آف لیبر (سی ایف ڈی ٹی) کے اصلاح پسند یونین کے صدر لارینٹ برجر نے کہا کہ مظاہروں میں شریک افراد دس لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں۔مظاہرین کی جانب سے حکومت سے پنشن کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 برس نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ نچلے طبقے کی جگہ امیروں پر ٹیکس لگا کر بجٹ اصلاحات کرنے پر زور دیا ہے۔مظاہرین نے صدر میکرون کو خبردار کیا ہے کہ اگر پنشن منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو پہلی ہڑتال 16 فروری جبکہ 7 مارچ سے ملک بھر میں پہیہ جام کردیا جائے گا۔دوسری طرف صدر میکرون کی جانب سے اہم اصلاحات کے خلاف احتجاج کے آغاز کے بعد سے قومی اسمبلی میں کشیدگی کے ماحول میں اس معاملہ پر بحث جاری ہے۔فرانسیسی صدر میکرون نے ایک مرتبہ پھر اصلاحات نافذ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کرنے والی یونینز سے اپیل کی کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج ترک کردیں۔
فرانس : پنشن اصلاحات کیخلاف مظاہرے ، لاکھوں افراد کا سڑکوں پراحتجاج ۔
Feb 12, 2023 | 10:48