سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں وہاں جمہوریت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بہت نازک موڑ پر آکر کھڑا ہوگیا ہے، اگر درست فیصلے نہ کیے گئے تو ملک کو بہت بڑا نقصان ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ خوشحال ممالک میں صرف قانون کی حکمرانی ہوتی ہے. عدالتوں کا کام کمزور اور طاقتور کو ایک ساتھ رکھنا ہوتا ہے. طاقتور ہمیشہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتےہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں معاشرہ ترقی کرتا ہے اور جہاں کمزور پر تشدد ہوتا ہے وہاں صرف تباہی ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیسہ بچانےکے لیے قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے، یہ لوگ چاہتےہیں کہ کسی طرح صرف پیسہ بچ جائے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان لوگوں کو خطرہ ہے کہ عمران خان اقتدار میں نہ آجائے.ان لوگوں کو پتہ ہے کہ عمران خان اقتدار میں آیا تو این آر او ختم ہوجائےگا۔انہوں نے کہا کہ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں وہاں جمہوریت نہیں، ان کو آزاد عدلیہ سے خوف تھا. اپنی عدلیہ کو قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں.ہماری تمام امیدیں عدلیہ سے جڑی ہوئی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ مجھے اقتدار میں آنے سے روکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں. قوم کو کہتا ہوں تیاری کرلیں یہ لوگ پھر عدلیہ پر دباو ڈالیں گے۔سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ 90 دن میں انتخابات نہ ہوئے تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی اور اگر انتخابات نہیں ہوتے تو نگران حکومتوں کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن سے یہ ڈرے ہوئے ہیں. پی ٹی آئی دور میں یہ لوگ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے، نوازشریف کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے اور اب نوازشریف کی شرط ہے کہ پہلے عمران خان کو نااہل کرو اور جیل بھیجو۔سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ آئین کی حفاظت کیلئے پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، جب یہ لوگ سمجھیں گے گراونڈ تیار ہےاس وقت الیکشن کرائیں گے. لیکن اگر ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو جلد الیکشن کرانے ہوں گے۔