قومی اسمبلی: ن لیگ 80، آزاد 91، پی پی 54، ایک انڈیپنڈنٹ مسلم لیگ میں شامل

اسلام آباد (وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ)الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کے2 روز بعد قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے غیرحتمی نتائج جاری کردیے ہیں۔ قومی اسمبلی کی266 نشستوں میں سے 264  نشستوں کے غیرحتمی نتائج جاری کیے گئے ہیں، حلقہ این اے88کے غیرحتمی نتائج روک دیے گئے ہیں جبکہ این اے8 پرامیدوار کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی کیے جاچکے ہیں۔ جاری  اعداو شمار کے مطابق 264  نشستوں میں سے آزاد امیدوار91 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں،5 انڈیپندنٹ ،مسلم لیگ ن80  اور پیپلز پارٹی نے54نشستیں حاصل کی ہیں۔ ایم کیو ایم نے 17 نشستیں حاصل کیں، جمعیت علمائے اسلام پاکستان نے 4جبکہ پاکستان مسلم لیگ نے3 نشستیں جیتیں۔ استحکام پاکستان پارٹی 2 اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے بھی2 نشستیں حاصل کیں۔ مجلس وحدت المسلمین، پاکستان مسلم لیگ ضیا، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک، ایک نشست حاصل کی۔ پنجاب اسمبلی کے نتائج کے مطابق297 نشستوں میں سے296 نشستوں کے غیرحتمی نتائج جاری جبکہ رحیم یارخان کے حلقہ پی پی266 پر انتخابات ملتوی کردئیے گئے۔ پنجاب اسمبلی میں116نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیاب جبکہ مسلم لیگ ن کے 144امیدوار کامیاب ہوگئے۔ انڈیپنڈنٹ 22 ،پیپلز پارٹی نے 10، مسلم لیگ ق 6 جبکہ تحریک لبیک، مسلم لیگ ضیا اور استحکام پاکستان پارٹی نے ایک، ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔ پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے پی پی 266 پر انتخابی عمل ملتوی کردیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی130نشستوں میں سے129نشستوں کے غیرحتمی نتائج جاری ۔ حلقہ پی ایس18گھوٹکی کا نتیجہ روک لیا گیا جس پر15فروری کو دوبارہ انتخابات ہوں گے۔ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی 84نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔ ایم کیو ایم 28 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، آزاد امیدواروں نے11نشستیں حاصل کیں،انڈیپنڈنٹ3،جی ڈی اے 3اور جماعت اسلامی 2،  جے یو آئی ف 1نشستوں پر کامیاب قرار پائیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی115نشستوں میں سے112نشستوں کے  نتائج جاری ۔ پی کے22 اور پی کے91 پر انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں جبکہ پی کے90 کے غیرحتمی نتائج روک لیے گئے ہیں۔خیبرپی کے میں آزاد امیدواروں نے83 نشستیں جیت لیں،انڈیپنڈنٹ9، جمعیت علمائے اسلام 7نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ مسلم لیگ ن 5 نشستوں کیساتھ تیسرے نمبر پر ہے، پیپلزپارٹی 4 نشستوں پر کامیاب۔ جماعت اسلامی 3، تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز 2 اور اے این پی ایک نشست پر کامیابی حاصل کرسکی۔ بلوچستان اسمبلی کی تمام51 نشستوں کے غیرحتمی نتائج جاری۔ پیپلزپارٹی 11، جمعیت علمائے اسلام 11جبکہ مسلم لیگ ن نے10 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ آزاد امیدوار 5، بلوچستان عوامی پارٹی 4، نیشنل پارٹی 3جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے2 نشستیں حاصل کیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی، جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کا ایک ایک امیدوار کامیاب ہوا۔
لاہور‘ سیالکوٹ‘چنیوٹ(نمائندگان)قومی ایک اور صوبائی اسمبلی پنجاب کے6آزاد امیدواروں نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔ تفصیلات کے مطابق این اے 121 لاہور سے وسیم قادر‘ سیالکوٹ پی پی 49سے  رانامحمد فیاض‘پی پی 97چنیوٹ سے ثاقب چدھڑ‘پی پی 94چنیوٹ سے مہر تیمور لالی‘پی پی 96چنیوٹ سے سید ذوالفقار علی شاہ ‘پی پی 48سیالکوٹ سے چودھری خرم ورک‘پی پی 297راجن پور سے خضر مزاری‘ سہیل خان نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...