اسلام آباد(عزیز علوی)پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں منتخب ہونے والے آزاد امیدوار وں کو اپنی غیر منقولہ سیاسی جائیداد کی شکل دیدی اوران کی کامیابی کو پارٹی ووٹ بینک قرار دیکراسے بانی چیئرمین عمران خان کی عوامی مقبولیت میں ڈھالنے کیلئے اپنے پتے تیز رفتاری سے کھیلنے شروع کر دیئے جو الیکشن ہار گئے وہ اپنی ہارکا آرکیسٹرااونچا کرکے اپنی مقبولیت کا اظہارِ کر رہے ہیں اس صورتحال میں آزاد منتخب ہونے والوں کی اپنی سیاسی شناخت گہنا رہی ہے تحریکِ انصاف کے بند پڑے الیکشن کے نتائج کے بعد تحریکِ انصاف کے بند پڑے دفاتر کھل گئے اورپی ٹی آئی کے آئندہ کی حکومت سازی کیلئے پلان تک اے بی سی سامنے آنا شروع ہو گئے اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین کو حکومت سازی اور سیاسی جوڑ جوڑ میں ہیوی ویٹ امیج دینے کیلئے مین سٹریم میڈیا کے ساتھ سوشل میڈیا پر ہرسیاسی مخالف کو غیر مقبول پورٹرے کرنے کی حکمت عملی کو شدومد سے اچھالا جا رہا ہے اس صورتحال میں کئی سوال پیدا ہورہے ہیں کیا آزاد حیثیت میں الیکشن جیتنے والوں کو کوئی سیاسی جماعت اپنے جھنڈے اور ڈسپلن کے تابع کرسکتی ہیاور الیکشن میں کیا پی ٹی آئی کی یہ سیاسی ٹروجن ہارس حکمت عملی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنا سیاسی وجود لے کر پہنچ گئی ہے ۔