لاہور(نیوز رپورٹر) اقتدار اور اختیار کا ہونا بھی ایک امتحان ہے۔ امیر عبدالقدیر اعوان جس کسی کے پاس جتنا اختیار ہو گا اتنا ہی وہ جواب دہ ہو گا۔ اس کے زیر نگیں علاقے میں جتنا کسی پر ظلم ہوا جس کسی کے ساتھ نا انصافی ہوئی،جس جس کی حق تلفی ہوئی اگر دیکھا جائے تو جہاں اختیار کا ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے وہاں اس سب کی جوابدہی بھی بہت سخت ہے۔یاد رکھیں ہم میں سے ہر ایک حاکم ہے اگر زیادہ نہیں تو کم از کم اپنے وجود کا اختیار ہر ایک کے پاس ہے تو ہمیں چاہیے کہ کم از کم ہم اپنے اس وجود پر تو اللہ کریم کے احکامات نافذ کر سکتے ہیں۔ ہماری سوچ، عمل اور نتائج کا رخ اللہ کریم کی طرف ہونا چاہیے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے کہا کہ آج ہماری ساری بحث دوسروں پر ہے کہ فلاں غلط ہے اور اس نے بڑی بد عنوانی کی۔ ہر کوئی دوسرے پر اعتراض کر رہا ہے۔ دوسروں پر اعتراض کرنے کی بجائے میں خود کو دیکھوں کہ میں کہاں کھڑا ہوں اور میرے کردار سے اس ملک و قوم کو کتنا فائدہ ہو رہا ہے۔ میں دوسروں کی خیر خواہی اور ایثار کا کتنا جذبہ رکھتا ہوں۔ ہمارے نیک اعمال سے معاشرے میں خوبصورتی آئے گی اور ہماری بدعنوانی سے معاشرے میں تعفن پیدا ہوگا۔ آج ہم چند دن عبادت کر لیں تو اس زعم میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ ہم بڑے عبادت گزار ہیں۔