امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے امریکہ بھارت سے تعلقات کو ترجیح نہیں دیتا،ہم نے ماضی سے سبق سیکھ لیا ہےاب پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے

اسلام اباد میں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ نے پاکستان کے تعاون سے القاعدہ کے خلاف قابل قدر کامیابیاں حاصل کیں ہیں جبکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور پاک فوج نے یقینا بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں ۔امریکہ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور امریکی صدر باراک اوباما رواں سال کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔جو بائیڈن نے کہا کہ پاکستانی عوام میں امریکہ کے بارے میں بد گمانی پائی جاتی ہے لیکن واضح رہے کہ پاکستان کے لئے امریکہ نہیں بلکہ انتہا پسند اصل خطرہ ہیں، پاکستان کے دورراز قبائلی علاقوں میں اب بھی القاعدہ کے ٹھکانے موجود ہیں جنہیں ختم کئے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں ۔ امریکہ نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ نبھایا اور سیلاب جیسی ناگہانی آفت سے نمٹنے کے لئے بھی بھر پور امداد دی۔۔نائب امریکی صدر نے بتایا کہ پاکستانی قیادت کے ساتھ ان کی ملاقاتیں انتہائی مثبت رہی ہیں۔ جو بائیڈن نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر امریکہ سمیت پوری دنیا افسردہ ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے بارے میں اسلام مخالف ہونے کا تاثر غلط ہے اور اسلام امریکہ میں سب سے زیادہ پھیلنے والا مذہب ہے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کوبہترین دوست سمجھتا ہے۔ اس سے پہلے نائب امریکی صدر جوبائیڈن نے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے الگ الگ ملاقات کی اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر دی نیشن