سپریم کورٹ نےممیوگیٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلہ چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نےتحریرکیا ہے۔

تفصیلی فیصلہ اکیاسی صفحات پرمشتمل ہےجس میں مقدمےکےتمام پہلوؤں پر
روشنی ڈالی گئی ہے۔ فیصلےمیں حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر کے
پیش کردہ دلائل کوبھی زیربحث لایاگیا ہےجبکہ جسٹس جواد خواجہ اورجسٹس اعجازافضل کے اضافی نوٹس کو بھی فیصلےکا حصہ بنایا گیا ہے۔ تفصیلی فیصلےکےمطابق عاصمہ جہانگیر نے میموکوسیاسی معاملہ قراردیااور اسےپارلیمانی کیمٹی کےسپرد کرنےکی استدعا کی۔ تفصیلی فیصلےمیں چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نےکہا کہ میمومیں اٹھنےوالے سوالات ہرپاکستانی کیلئےباعث تشویش ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نےاضافی نوٹس میں معلومات تک رسائی کوشہریوں کا بنیادی حق قراردیتےہوئےکہا کہ ماضی میں قومی تاریخ کےکئی سانحوں اورالمیوں سے عوام کوبےخبررکھا گیا۔ فیصلےکےمطابق تمام درخواست گزاروں نےغیرجانبدارانہ تحقیقات کی استدعا کی تاکہ متنازع ممیو کے محرکات کا حتمی تعین کیا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن