”میری کرسی مضبوط ہے“ دھڑلے سے کرسی پر بیٹھونگا“

کراچی (وقائع نگار) سیاسی حلقوں میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ وزیراعظم گیلانی جارحانہ لب و لہجہ اور فیصلہ کن ایکشن کا انداز اپنا کر ذوالفقار علی بھٹو کے نقش قدم پر آگے بڑھ رہے ہیں اور جس تیزی سے وہ قدم اُٹھا رہے ہیں اسے دیکھ کر خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ ان کے ساتھ بھی وہی حالات پیش نہ آئیں جو خود ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ پیش آئے تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی وزارت عظمیٰ کی کرسی کو مضبوط قرار دیا تھا جبکہ وزیراعظم گیلانی نے چند روز قبل ہی یہ بات کہی کہ اب دھڑلے کے ساتھ وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھوں گا۔ وزیراعظم گیلانی کی فوج کے سربراہ جنرل کیانی اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل احمد شجاع پاشا سے بھی ون ٹو ون لڑائی کھل کر سامنے آ گئی ہے اور سیاسی صورتحال تیزی سے بگڑتی ہوئی محسوس کی جا رہی ہے۔ اس وقت وزیراعظم گیلانی اور آرمی چیف کیانی کے تعلقات ذوالفقار علی بھٹو کے جنرل ضیاءالحق کے ساتھ پیش آنے والی صورتحال سے زیادہ مختلف نظر نہیں آ رہے لیکن مولانا فضل الرحمن سمیت سینئر سیاستدان سیاسی صورتحال کو خوش اسلوبی کے ساتھ قابل قبول حل کی طرف لے جانے کےلئے سرگرم ہیں اور چند روز میں مثبت نتائج کی توقع بھی ظاہر کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن