اخباری اطلاع کیمطابق تعلیمی میدان میں پاکستان نیپال سے بھی نیچے چلا گیا۔ یہ خبر ہمیں اس حقیقی تنزلی کا احساس دلانے کیلئے کافی ہے جس سے آج تک ہم آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں۔کسی بھی قوم کی ترقی اور تنزلی میں تعلیم سب سے اہم کردارادا کرتی ہے۔جو قومیں تعلیم کے میدان میں آگے بڑھتی ہیں وہ ترقی کا سفر بھی نہایت سرعت سے طے کرتی ہے۔اسکے برعکس جو قومیں تعلیم سے غفلت برتتی ہیں ان کے زوال کا سفر بھی تیزی سے طے ہوتا ہے۔قیام پاکستان سے آج تک ہر حکومت نے تعلیم عام کرنے کے بلند بانگ دعوے کئے مگر عملاً ان کی کارکردگی صفر رہی اور حالیہ رپورٹ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔کاغذی کارروائیاں،بوگس بھرتیاں،گھوسٹ سکول اور تمام بنیادی سکولوں سے محروم سرکاری سکولوں کی حالت زار دیکھ کر ہم خود بھی اپنے ملک میں تعلیمی ترقی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ تعلیم کیلئے کروڑوں نہیں اربوں روپے کے فنڈز اور اربوں روپے جو بجٹ میں تعلیم کیلئے مختص ہوتے ہیں وہ سب کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں کوئی روکنے والا پوچھنے والا نہیں ہے۔ ویسے بھی جو ملک قومی بجٹ کا صر ف9فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہو اور اس میں سے بھی بڑی رقم کرپشن کی نذر ہوجاتی ہو اسکے نصیب میں یہی ” ترقی معکوس“ لکھی جاتی ہے۔