کراچی (سٹاف رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے تاہم مجھے معلوم نہیں ہے کہ قیادت نے میرا استعفیٰ منظور کیا ہے یا نہیں لیکن میں اب تک مسلم لیگ (ن) میں ہوں۔ سندھ ایک فطری وحدت ہے۔ سندھ کی تقسیم کا مطلب پاکستان کی تقسیم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر نظریہ پاکستان فاو¿نڈیشن کی طرف سے حاضری دینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بانی پاکستان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر نظریہ پاکستان فاو¿نڈیشن کے سیکرٹری شاہد رشید، رانا احسان، چن زیب، فصیح اقبال اور رانا اشفاق بھی موجود تھے۔ غوث علی شاہ نے کہا کہ ایس پی چودھری اسلم کا قتل سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت سندھ صوبے میں امن وامان قائم کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کا تحفظ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں عام انتخابات جعلی ہوئے تھے۔ بہت سے نشستوں پر ہم انتخابات جیت چکے تھے تاہم ہمارے مینڈیٹ کو چرا لیا گیا۔ اسی لئے ہم نے اس دھاندلی کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایک بار دھاندلی والے انتخابات کو قبول کرلیں گے تو پھر سندھ میں کبھی شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے۔
غوث علی شاہ