لاہور (خصوصی رپورٹ) عدالت میں پیشی کے خوف سے پرویز مشرف کے طوطے اڑ گئے ہیں اور ان کی اکڑ اور ضد ختم ہو گئی۔ محفوظ راہداری کیلئے صہبا مشرف نے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔ ہفت روزہ تکبیر کی ایک رپورٹ کے مطابق کل تک حکومت اور غیرملکی دوست ان کیلئے طے کر رہے تھے وہ بیرون ملک منتقل ہو جائیں مگر وہ پاکستان کی جان چھوڑنے پر آمادہ دکھائی نہیں دے رہے تھے، اب عدالت کی جانب سے طلبی اور غداری کے مقدمے میں فردجرم عائد ہونے کی اطلاع سے ان کے حواس اڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اور انکا خاندان نوازشریف حکومت کی منتیں کرتا دکھائی دے رہا ہے جس کے بارے میں انکا کہنا تھا وہ ہر کسی سے اپنی ماں کیلئے بھیک مانگ لیں گے مگر نوازشریف حکومت سے بھیک نہیں مانگیں گے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق انہیں کوئی ایسا بڑا مسئلہ نہیں جس کا پاکستان میں علاج ممکن نہ ہو۔ مشرف کی پریشانی یہ ہے عدالت سے جان چھڑوا کر بیرون ملک کیسے بھاگا جائے۔ ایک اہم ذریعے نے تصدیق کی ہے سعودی وزیر خارجہ کی جانب سے مشرف کیس سے متعلق دوٹوک انکار کے پس پردہ ایک پوری داستان ہے کیونکہ حکومت یقین دہانی کرا چکی ہے مشرف کو جان کی سزا نہیں دی جائیگی البتہ اب یہ حکومت کے اختیار سے باہر اور عدالت کے اختیار میں ہے کہ وہ اسے کیا سزا سنائی ہے البتہ یہ ضرور ہے عالمی ذمہ داران نے حکومت پاکستان سے یہ ضمانت بھی حاصل کر لی ہے کہ مشرف کا معاملہ اسکی ضد کے سبب سزا تک چلا بھی جاتا ہے تو اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔ جس طرح سے صدر پاکستان نے نوازشریف کی سزا ختم کر کے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی اسی طرح مشرف کو بھی سزا معاف کر کے چھوڑا جا سکتا ہے۔ قانونی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ عدالت کے پاس بھی صرف دو ہی راستے ہیں، اوّل بری کر سکتی ہے، اگر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو سزائے موت یا عمرقید کی سزا۔ اس کے علاوہ آئین کے تحت کوئی علامتی سزا نہیں دی جا سکے گی۔ دریں اثناءمعلوم ہوا ہے کہ مشرف کی ٹیم اس مقدمے کو آئین پاکستان کے علاوہ عالمی سطح پر بھی اچھالنے کا ارادہ رکھی ہے۔ اس مقصد کی خاطر پرویز مشرف نے لندن میں ایک انسانی حقوق کے وکیل مسٹر کرسٹوفر کی خدمات حاصل کر لی ہیں جو عالمی سطح پر مشرف کے لئے دباﺅ بڑھائیں گے اور اس مقدمے کو سیاسی انتقام اور انسانی حقوق کا مقدمہ بنا کر اچھالیں گے۔ مشرف کی طرف سے ہسپتال کا رخ کر لینے کے بعد ان کی اہلیہ صہبا مشرف نے بھاگ دوڑ شروع کر دی ہے اور انہوں نے 3 صفحات پر مشتمل ایک خط بھی وزیر داخلہ چودھری نثار کو لکھا ہے اور ذاتی حیثیت میں تحریری کردہ اس خط میں مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی گئی ہے جسے انہوں نے مسترد کرتے ہوئے کہا فیصلہ عدالت کریگی۔
مشرف/ ضد
عدالت میں پیشی کے خوف سے مشرف کی اکڑ، ضد ختم ہوگئی
عدالت میں پیشی کے خوف سے مشرف کی اکڑ، ضد ختم ہوگئی
Jan 12, 2014