کراچی( نوائے وقت نیوز)برطانوی اخبار’’ڈیلی میل‘‘ نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نواز شریف کے لئے مسلسل درد سر بنے ہوئے ہیں، وہ آسانی سے اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کرسکتے۔ گزشتہ سال پاکستان واپسی کے بعد مشرف نوازشریف کے لئے ایک طرح کی پریشانی بن گئے ہیں،نازک سول فوجی تعلقات کے ساتھ ساتھ عدلیہ کے نئے اعتماد کے لئے ایک غیر ضروری خطرہ بن گیا ہے ، مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت پر نواز شریف حکومت کا موقف یہ رہا کہ یہ ایک آئینی معاملہ ہے۔اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاتا کہ ان دونوں کے درمیان شدید دشمنی ہے۔ یقینی طور پر انتقام منصوبے کا حصہ ہو سکتا ہے تاہم بد لے کی قیمت اس کے مقابلے میں زیادہ ہوسکتی ہے جسے نوازشریف برداشت کر سکتے ہیں۔ مشرف کی خراب صحت کو فوج اسے باہر لے جانے کیلئے ایک بہانے کے طور پر استعمال کر سکتی ہے تاکہ مزید شرمندگی سے بچا جا سکے،جیسا کہ ان کی بیمار ماں کی صحت کو بھی دیگر بہانوں کے طور پر اسے ملک سے باہر لے جانے میں ناکام کوشش کی گئی۔مشرف کا مقدمہ فوج کوآئندہ ریاستی معاملات سے دور رکھنے کی کوشش ہے۔ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی کسی بھی موقع پر ناکامی نے فوجی مداخلت کے وسوسے میں اضافہ کردیا ہے۔فوج اپنے تاثر کی بہتری کی کوشش میں ہے اور ریاست کے طالبان کے ساتھ نمٹنے کے لئے حکومت کو فوج کی مدد کی ضرورت ہے۔نوازشریف مشرف سے جان چھڑانے کی کوشش میں ہیں۔ایک غیر آئینی اقدام کے ارتکاب کرنے والے کا احتساب ہونا چاہیے۔