راو لپنڈی (این این آئی+ آئی این پی) آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سابق صدر پرویز مشرف کی صحت میں بہتری کے بعد انہیں آئندہ ایک دو روز میں ڈسچارج کئے جانے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سابق صدر کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا کہ پرویز مشرف کی صحت میں کافی بہتری آچکی ہے جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے پرویز مشرف کو ڈسچارج کرنے کیلئے سرجوڑ لئے ہیں تاہم انہیں ہر ہفتے مکمل او پی ڈی چیک اپ کیلئے ہسپتال آنا پڑے گا۔ پرویز مشرف کو دل کے عارضے کے لئے دی جانے والی ادویات 3 ماہ تک جاری رکھنے کا مشورہ بھی دیئے جانے کا امکان ہے۔ پرویزمشرف کی فزیو تھراپی کر لی گئی، چوبیس گھنٹے کے دوران بلڈ پریشر اورکولیسٹرول بھی نارمل، ابھی تک سرجری کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ اے ایف آئی سی ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی فزیوتھراپی کی گئی۔ چوبیس گھنٹے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول قابو میں ہے تاہم میجر جنرل عامر مجید کی سربراہی میں جاری اجلاس میں 7 رکنی میڈیکل بورڈ علاج کے بارے میں جائزہ لے رہا ہے، سابق صدرکی انجیو پلاسٹی سے قبل مزید ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدرکی طبیعت بہتر ہونے کے بعد گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق مشرف کی میڈیکل ٹیم نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دے دی ہے تاہم انہیں ڈسچارج کرنے سے قبل دوبارہ معائنہ کیا جائے گا۔ مشرف کی میڈیکل ٹیم کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی صحت تسلی بخش ہے انہیں اب مزید ہسپتال میں رہنے کی ضرورت نہیں تاہم میڈیکل ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے ڈسچارج ہونے سے قبل ان کا معائنہ پھر کیا جائے گا۔ ایک دو دن میں تمام ٹیسٹ مکمل کئے جائیں گے۔ دریں اثناء مشرف سے ان کی قانونی ٹیم کے ارکان سابق اٹارنی جنرل انور منصور اور فیصل چودھری نے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ملاقات کی اور ان سے مقدمات کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا، سابق صدر نے اپنی قانونی ٹیم کے ارکان کو مقدمات کے مختلف پہلوئوں کے حوالے سے بعض ہدایات دیں۔ذرائع کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے اے ایف آئی سی ہسپتال میں ان سے ملاقات کی، مشرف کے وکیل بیرسٹر سیف نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کو فی الحال ہسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹروں کے مطابق پرویز مشرف کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے تاہم ابھی وہ مکمل طور پر صحتیاب نہیں۔ سفر کرنے کے قابل نہیں، ڈاکٹروں کے مطابق ہو سکتا ہے کہ مشرف کی اینجیوپلاسٹی کرنا پڑے۔سابق صدر مشرف سے ان کی اہلیہ صہبا مشرف نے بھی ملاقات کی اور خیریت دریافت کی۔