31 جولائی 2009ء کے فیصلہ کیخلاف پرویز مشرف کی نظرثانی اپیل دوبارہ دائر

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009ء کے فیصلے کے خلاف پرویز مشرف کی نظرثانی اپیل اعتراضات دور کرنے کے بعد عدالت عظمیٰ میں دوبارہ دائر کردی گئی ہے۔ نظرثانی اپیل ایڈووکیٹ ابراہیم ستی نے دائر کی ہے جس میں  مؤقف اختیار کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پرویز مشرف کے 3 نومبر کے ایمرجنسی اقدامات سے متعلق کیس 16جنوری کو سماعت کے لئے لگایا جائے اور ان کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6کے تحت چلنے والے سنگین غداری کیس کی سماعت روک دی جائے۔ مشرف کی نظرثانی اپیل پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگائے تھے جبکہ اس سے متعلق جسٹس انور ظہیر جمالی نے ان چیمبر سماعت کرتے ہوئے اپیل کے قابل سماعت اور ناقابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ دیا تھا جس میں اپیل کو قابل سماعت قرار دیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...