لاہور (خصوصی رپورٹ) جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ مشرف نے ایمرجنسی ذاتی فائدے کیلئے لگائی۔ انکی جانب سے بار بار طلب کرنے کے باوجود عدالت نہ پہنچنا توہین عدالت ہے۔ ہفت روزہ تکبیر کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا مشرف کے خلاف غداری کیس کے حوالے سے آئن میں قطعاً کوئی ابہام نہیں۔ انہوں نے 3 نومبر 2007ءکو جو کچھ کیا وہ آئین کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا جس نے آئین توڑا ملک سے غداری کی ظاہر ہے اسے غدار ہی کہا جائیگا۔ مقدمہ 12 اکتوبر 1999ءسے شروع کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا ایسی باتیں کرنے والے دراصل مشرف کے فرار کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ یہ معاملات کو الجھانے کا ایک مخصوص طریقہ واردات ہے تاکہ بندہ سزا سے بچ جائے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کیس چلا تو پھر 3 سے 4 ماہ میں فیصلہ آجائیگا کیونکہ اس میں کوئی ابہام نہیں۔ انہوں نے کہا مجھے دکھائی دیتا ہے عدالت میں کہا جائیگا، بندہ عارضہ قلب میں مبتلا ہے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے اور لگتا ہے بندوق عدالت کے کندھے پر رکھ کر چلائی جائیگی۔
وجیہہ الدین
بار بار طلب کرنے کے باوجود مشرف کا نہ پہنچنا توہین عدالت ہے: وجیہہ الدین
بار بار طلب کرنے کے باوجود مشرف کا نہ پہنچنا توہین عدالت ہے: وجیہہ الدین
Jan 12, 2014