جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نےسماعت کی۔ وائس آف بلوچستان مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصر اللہ بلوچ نے پیش ہو کرعدالت کو بتایا کہ بلوچستان سے ملنے والی مسخ شدہ لاشوں کو فوری طور پر دفنا دیا جاتا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نےکہا کہ اخبارکی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ لاپتہ افراد کا تعلق پنجاب سےہے،حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اقدامات کرے،لاپتہ افراد کےشواہد اکھٹے کیے جائیں۔ عدالت نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ بلوچستان حکومت دس دنوں میں ملنے والے مسخ شدہ لاشوں کو ورثاءکے حوالے کرنے کے طریقہ کار بارے بھی رپورٹ پیش کرے ۔ اس کےبعد سپریم کورٹ نےمزید سماعت دوہفتوں تک ملتوی کردی۔