لندن (بی بی سی) پولیس نے نشتر پارک میں ممتاز قادری کے حق میں جلسہ اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری سمیت 18 افراد پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، سنی تحریک کے جن رہنمائوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ان میں مولانا ارشد بخاری، مولانا شریف، مولانا مبین قادری اور مولانا خادم حسین رضوی شامل ہیں، سولجر بازار کے ایس ایچ او ارشاد سومرو نے بی بی سی کے نامہ نگار حسن کاظمی کو بتایا کہ سنی تحریک کی قیادت نے جلسے کی اجازت حاصل کی تھی۔ سنی تحریک نے ممتاز قادری کے حق میں نعرے لگائے اور حکومت اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف گھٹیا اور غلیظ زبان استعمال کی جس کی وجہ ان کے خلاف اجازت کا غلط استعمال کرنے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے کی پاداش میں مقدمہ درج کیا گیا۔ دوسری جانب سنی تحریک کے ترجمان فہیم شیخ نے ایف آئی آر درج کرنے پر حکومت کی مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ ان کی کانفرنس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی فوج کی حمایت کے لئے اور تحفظ ناموس رسالت کے لئے تھی اور اگر یہ ایف آئی آر واپس نہیں لی گئی تو اس کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
کراچی: ثروت اعجاز قادری سمیت 18 افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی دفعات کا مقدمہ درج
Jan 12, 2016