سری نگر(اے این این +کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں بھارتی فوج سے جھڑپ میں ایک مجاہد شہید ہوگیا جبکہ اس دوران 2بھارتی اہلکار جہنم واصل ہو گئے ، جھڑپ کے بعد علاقہ میں ہزاروں مشتعل کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرین نے ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیئے جس کے بعد قابض فوج نے بہیمانہ لاٹھی چارج اور فائرنگ کرکے 20نوجوانوں کو زخمی کر دیا اور بیسیوں کو حراست میں بھی لے لیا۔تفصیلات کیمطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں بھارتی فورسز اور مجاہدین کے درمیان میں جھڑپ ہوئی جس کے نتیجہ میں مقامی مجاہد کمانڈر شہید ہوگیااور فائرنگ کے تبادلے میں 2بھارتی اہلکار جہنم واصل ہوگئے۔ مجاہد کی شہادت کی اطلاع پر ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔ مظاہرین میں سے متعدد نوجوانوں نے پاکستانی سبز ہلالی پرچم ایک بار پھر لہرایااور قابض فورسز پر پتھرائو کیا۔مظاہرین اور فورسزمیں تین گھنٹے تک جھڑپیں ہوتی رہیں،مقامی لوگوں کیمطابق بھارتی فوج نے کئی علاقوں میں کرفیو بھی نافذ کر دیا لیکن کشمیری نوجوان پھر بھی سراپا احتجاج بنے رہے۔مظاہرین پر اہلکاروں نے شدید لاٹھی چارج کرنے کے ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ کی لیکن مظاہرین ڈٹے رہے۔ادھر جنوبی کشمیر کے قصبے پلوامہ میں قبرستان کو مزار شہدا کے نام سے منسوب کرنے کے مطالبے کے حق میں پیر کو مسلسل 11 ویں روزبھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ اس دوران بھارتی فورسز نے چھاپوں کے دوران 30سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق پلوامہ قصبہ میں کشیدگی برقرارہے اور مقامی شہید پارک پرمخصوص بورڈآویزاں کرنے کے مطالبے کے حق میں مسلسل 11 ویں روزبھی مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں یہاں تمام کاروباری اورعوامی سرگرمیاں عملًا مفلوج ہوکررہ گئی ہیں۔ مقامی نوجوان چھاپوں اورگرفتاریوں کے خلاف احتجاج اورسنگ باری کررہے ہیں، مشتعل نوجوانوں کومنتشرکرنے کیلئے پولیس اورفورسزنے شیلنگ کی اور چھاپوں کے دوران 30سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار بھی کر لیا۔ دوسری طرف پلوامہ میں شہید پارک میں یادگار نصب کرنے کی اجازت نہ دینے اور جبروزیادتیوں پر فریڈم پارٹی ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے عوام کے جذبہ حریت کو سراہا ہے۔ فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر شاہ نے کہا کہ ہمارے شہداء تحریک جدوجہد کے روشن ستارے ہیں اور ان کے لئے یادگاری بورڑ نصب کرنا کسی بھی صورت میں قانون شکنی نہیں ۔ دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ پچھلے 11 دنوں سے ان لوگوں نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے،وہ تمام مسلمانان کشمیر کیلئے ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی گرفتاریوں کی مذمت کی۔ مسلم کانفرنس چئیرمین شبیر ڈار نے کہا کہ پلوامہ کی ساری آبادی غیرت مند اور حریت پسند ہیں اور انہیں بزور بازو کسی قیمت پر نہ تو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی انکے عزم و ارادوں کو ہرایا جاسکتا ہے۔دوسری طرف مفتی سعید کے انتقال کے بعد ریاست میں حکومت سازی کے حوالے سے جاری مخمصے کے بیچ کانگریس نے مبینہ طور حکومت سازی کیلئے پر تولنا شروع کر دیئے ہیں ۔ اس ضمن میں کانگریس کی جانب سے پی ڈی پی کے ساتھ رابطے مسلسل جاری ہیں اور پی ڈی پی کو کانگریس کی غیر مشروط حمایت کا یقین دلایاگیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد حکومت سازی ہورہی مسلسل تاخیر کے نتیجہ میں کانگریس کو حکومت میں آنے کی امید نظر آرہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس کے ایک سینئر ترین لیڈر نے اس ضمن میں پی ڈی پی کی سینئر لیڈر شپ کے ساتھ رابطے استوار کئے ہیں ۔ذرائع نے مزید کہا کہ مذکورہ سینئر کانگریس لیڈرنے اپنے ایک معتمد خاص کے ذریعے پی ڈی پی قیادت کو تحریری طور اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ کانگریس حکومت سازی کے معاملہ پر ان کی حمایت کرنے کو تیار ہے۔