سینٹ: حکومت کی مخالفت کے باوجود نیکٹا کو فنڈز جاری کرنے کی قرارداد منظور

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی ) سینٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں ہوا، سینٹ میں نیکٹا کیلئے 2 ارب روپے اضافی جاری کرنے کی قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ رقم آپریشن جاری رکھنے کیلئے فراہم کی جائے۔ قرارداد سینیٹر اعظم سواتی نے پیش کی۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا نیکٹا کے حوالے سے حکومت کی غفلت سمجھ سے بالاتر ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا نیکٹا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ابھی اجلاس ہی نہیں ہوا۔ آئی این پی کے مطابق نیکٹا کو مزید 2ارب روپے فنڈز جاری کرنے کے حوالے سے قرارداد حکومت کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ چیئرمین رضا ربانی نے قرارداد پر 3 مرتبہ وائس ووٹنگ کرائی مگر فیصلہ نہ ہونے پر رائے شماری کرائی اور ووٹنگ کے دوران قرارداد کے حق میں 13 جبکہ مخالفت میں 9 سینیٹرز نے ووٹ دیا۔ ایوان بالا میں اسلام آباد میں نئے رہائشی سیکٹرز کی تعمیر پاکستانی مصنوعات کیلئے بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش، ملک میں وی آئی پی پروٹوکول پر پابندی اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کیلئے متفقہ طور پر 4 قراردادیں منظور کر لی گئیں اور چیئرمین نے طلبہ یونینز پر پابندی کے بارے میں پیپلزپارٹی، نیشنل پارٹی کے ارکان کی طرف سے پیش کردہ تحریک کو نمٹاتے ہوئے رولنگ دی طلبہ یونینز پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے تحریک پر مزید غور کیلئے ایوان کی کمیٹی کو ریفر کردی۔ این این آئی کے مطابق سینٹ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور 1973 ء میں مزید ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر ظہیر الدین بابر اعوان نے تحریک پیش کی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور 1973 ء کے آرٹیکل 182 کو حذف کرنے کے حوالے سے مزید ترمیم کا بل (دستور (ترمیمی ) بل 2015 ئ) پیش کرنے کی اجازت دی جائے حکومت کی طرف سے مخالفت نہیں کی گئی جس کے بعد سینیٹر بابر اعوان نے ایوان میں بل پیش کیا جسے چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ آن لائن کے مطابق ارکان سینٹ نے مطالبہ کیا کہ طلبہ تنظیموں پر پابندی ختم کی جائے،چیئرمین نے معاملہ فل کمیٹی کو بھیج دیا، روبینہ خالد نے کہا کالجوں، یونیورسٹیوں میں طلبہ تنظیمیں بحال ہونی چاہئیں، مشاہد حسین نے کہا طلبہ نے تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا، سعید غنی طلبہ تنظیموں پر مسلح ہونے کا الزام لگا کر پابندی لگانا غلط ہے،طاہر مشہدی نے کہا کہ نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں لانے کی ضرورت ہے،مشاہد اللہ نے کہا ایوب خان کے خلاف تحریک طلبہ تنظیموں نے شروع کی، ظفر الحق نے کہا طلبہ تنظیموں کے حوالے سے واضع نظام لانے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...