پاکستان سٹاک ایکسچینج نے کام شروع کر دیا: چین کے بعد سعودی عرب بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) پاکستان سٹاک ایکسچینج نے گزشتہ روز کام شروع کر دیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے معیشت کی مضبوطی میں سٹاک ایکسچینج کا بنیادی کردار ہے۔ آج کا دن تاریخی ہے میرا ایمان ہے کہ پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ چین کے بعد سعودی عرب بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ قانون سازی سے متعلق حکومت کا وژن واضح ہے۔ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر قانون سازی کی جارہی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کا خواب پورا ہونے میں 13 سال لگے، ہمیں توانائی بحران اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کرنا ہے پاکستان کے پاس 6ماہ کیلئے زر مبادلہ کے ذخائر ہیں۔ جیٹرو کے مطابق پاکستان سرمایہ کاری کیلئے دوسرا پرکشش ملک ہے۔ پاکستان سے متعلق 2013ء میں کی جانے والی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔ پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش ملک بن چکا ہے۔ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ہمیشہ کیلئے ختم کر دیئے ہیں۔ پاکستان کی ریٹنگ منفی سے مثبت ہو گئی، معیشت، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان کی منزل کے حصول کیلئے ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا ہے۔ معیشت کی بحالی کیلئے واضح روڈ میپ بنایا ہے۔ ہم نے مسلسل محنت کے ذریعے اپنے اہداف کم مدت میں حاصل کئے ہیں۔ مارچ 2018ء تک توانائی کے بحران پر قابو پا لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان سٹاک ایکسچینج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہماری معاشی صورتحال میں دن بدن بہتری آرہی ہے۔ ہماری حکومت نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے۔ موجودہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ بلوچستان میں قومی ترانہ پڑھا اور قومی پرچم لہرائے جارہے ہیں۔ کراچی سے فاٹا تک امن کیلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔ قومی اہمیت کے منصوبوں پر سیاست نہ کی جائے۔ حکومت نے ملک کے ہر حصے میں اپنی رٹ قائم کی ہے۔ چین کے بعد سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ مارچ 2018ء تک سسٹم میں 10ہزار میگاواٹ بجلی شامل کردیں گے۔ دنیا کے 22 مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہا، آئندہ ڈھائی سالوں میں روزگار کے مواقع پر توجہ دیں گے۔ امن کی بحالی اور معاشی بہتری کے بعد سرمایہ کار پاکستان آرہے ہیں۔ اگلے دو سال میں کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ روزگار اور نوکریوں کے مواقع پیدا کئے جائیں۔ کوشش کررہے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔ قومی اہمیت کے منصوبوں پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، پاکستان کی بہتری کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے۔ رضاکارانہ ٹیکس سکیم ماضی کی ایمنسٹی سکیم سے مختلف ہے تاجروں کو ملکی معاشی ترقی کیلئے اعتماد میں لیا ہے۔ چین کے 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ ہمیں میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت پر بھی دستخط کرنے چاہئیں۔ ہم پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ایٹمی پاکستان کو معاشی طور پر بھی مستحکم کررہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اصلاحات اور معیشت میں بہتری کے بعد پاکستان سرمایہ کاری کے لئے پرکشش منزل بن گیا ہے۔ سعودی عرب پیٹروکیمیکل، توانائی اور ریفائنری کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ دنیا کے 22 بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔ ملک کی تین سٹاک ایکسچینجز کے مربوط ہونے سے اصلاحات کا ایک مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیک نیتی سے کام کرنے کی کوشش کی جائے تو ہر کام ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں کراچی، لاہور، اسلام آباد سٹاک ایکسچینج کی بجائے پیر سے پاکستان سٹاک ایکسچینج نے کام شروع کر دیا ہے۔ تینوں سٹاک ایکسچینجز کو مدغم کرکے پاکستان سٹاک ایکسچینج قائم کیا گیا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) کاروبار کے پہلے روز پیر کو مندی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ جبکہ کے ایس ای 100 انڈیکس 32500 اور 32400کی نفسیاتی حدوں سے گرگیا۔ سرمایہ کاری مالیت میں55 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد کی کمی، کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت 21.77 فیصد کم جبکہ69.81 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان میں سٹاک مارکیٹس کے نگراں ادارے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی اسٹاک مارکیٹس کو ضم کر کے بنائی گئی پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے پیر کو باقاعدہ طور پر کاروبار کا آغازکردیا ہے۔ کاروبار کے آغاز میں مثبت سرگرمی دیکھی گئی اور کاروبار کے پہلے ہی گھنٹے میں 100 انڈیکس میں 20پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔ تاہم غیر یقینی کی صورت حال برقرار رہنے کے باعث مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل برقرار نہ رہ سکا اور تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔سب سے زیادہ مندی پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 61.23روپے کمی سے 1163.52جبکہ سیمنس پاک کے حصص کی قیمت 44.24 روپے کی مندی سے 840.75 روپے رہ گئی۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ کی زیر صدارت مردم شماری کی تیاریوں سے متعلق اجلاس ہوا، سربراہ ادارہ شماریات کی رواں سال ہونے والی خانہ و مردم شماری کی تیاریوں پر بریفنگ دی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہدایت دی کہ مردم شماری شیڈول کے مطابق کرانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...