5 ماہ گزر گئے سکولوں میں گارڈز اور چوکیداروں کی بھرتی کا فیصلہ نہ ہو سکا

لاہور ( معین اظہر سے ) پنجاب کے سکولوں میں سکیورٹی گارڈز اور چوکیداروں کی بھرتی کیلئے گزشتہ پانچ ماہ سے فیصلہ نہیں ہوسکا کہ کتنے سکولوں میں سکیورٹی گارڈ اور چوکیدار بھرتی کئے جائیں گے ۔ حکمرانوں ، بااثر افسران ، وزیروں کی سیکورٹی پر سالانہ اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں لیکن 52 ہزار 274 سکولوں کی سیکورٹی کیلئے 78 کروڑ 20 لاکھ روپے کے فنڈز منظور نہیں کئے گئے کابینہ کی کمیٹی برائے امن و امان نے اتنی زیادہ رقم پر اعتراضات لگا دئیے جس کی وجہ سے ستمبر 2016 میں شروع ہونے والی بھرتی جنوری میں بھی شروع نہیں ہو سکی ۔ جبکہ متعدد الرٹ جاری کئے گئے ہیں کہ دہشت گرد اب آسان ٹارگٹ تلاش کر رہے ہیں جن میں سکول ، مارکیٹ اور متعدد تفریحی مقامات جو دہشت گردوں کے نشانے پر ہو سکتے ہیں۔ہزاروں سکولوں کی سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں بچے رسک پر ہیں۔ محکمہ سکولز پنجاب کے اعلی افسروں نے بتایا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر سکولوں کی سکیورٹی کو بہتر کرنے کے لئے ہر سکول میں ایک سکیورٹی گارڈ کم چوکیدار بھرتی کرنے کی منظوری دی تھی جس پر اگست میں محکمہ تعلیم پنجاب نے ایک سمری چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوائی تھی سمری کو کابینہ کی کمیٹی برائے امن و امان کے اجلاس میں بھجوا دیا گیا جس میں متعدد وزیر، چیف سیکرٹری ، ہوم سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام اس کے ممبر ہیں۔ اس کمیٹی نے اپنے اجلاس جو 17 اگست 2016 کو ہوا تھا جس میں اس کیس کو منظوری کے لئے پیش کیا گیا ۔ جس پر اعتراض لگا دئیے گئے کہ ایک تو صرف اربن سینٹر سکولز کے لئے سکیورٹی گارڈ بھرتی کئے جائیں اس کے علاوہ صرف ایسے سکولز جس میں 200 یا اس سے زیادہ طالب علم پڑھتے ہیں وہاں پر سکیورٹی گارڈ بھرتی کئے جائیں جس پر کیس کو غور منظور ہی نہیں کیا گیا ۔ کیس دوبارہ سیکرٹری سکولز کو بھجوائی‘ سکولز ایجوکیشن کے ذرائع کے مطابق 52 ہزار 274 سکولز کے لئے فنڈز مانگے گئے تھے جہاں پر صرف ایک سکیورٹی گارڈ رکھنا تھا جس پر تقریبا 78 کروڑ 20 لاکھ روپے ستمبر سے جون 2017 تک کی تنخواہوں کے تھے جس کی منظوری نہیں دی گئی ۔ تاہم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اب مزید تقریبا 31 ہزار سکولوں کے لئے فنڈز جلد جاری ہو جائیں گے تاہم واضح رہے کہ بیور و کریسی اور سیاسی افراد اس چیز سے آگاہ ہیں کہ دہشت گردآسان ٹارگٹ کی تلاش میں ہیں جبکہ سرکاری سکولوں میں مڈل کلاس اور لوئیر مڈل کلاس کے بچے پڑھ رہے ہیں اسلئے ان کی فکر کسی کو نہیں ہے تاہم ہوم ڈیپارٹمنٹ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ تمام علاقہ تھانوں کو ہدایات جاری ہیں کہ وہ صبح کے وقت اور دوپہر چھٹی کے وقت سکولوں کے باہر پولیس تعینات کریں ۔

ای پیپر دی نیشن