کراچی/ کوئٹہ (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ)مزدور تنظیموں نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میںحادثات کی روک تھام کیلئے بلوچستان ہائیکورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جہازوں کو توڑنے کا کام صحت و سلامتی کے مو¿ثر اقدامات تک فی الفور بند کیا جائے ۔کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرامت علی، حبیب الدین جنیدی، شفیق غوری، ذوالفقار علی ، لیاقت ساہی، قمرالحسن، شیخ مجید ودیگر نے کہا کہ جب تک مزدوروں کی صحت و سلامتی اور دیگر مزدور حقوق جس میں روزانہ کی بنیاد پر معائنہ کے نظام قائم کرنے کیلئے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے تب تک اس یارڈ کو بند رکھا جائے۔ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی محکمہ محنت کے ذریعے گڈانی کے شپ یارڈ میں کام کرنیوالے تمام مزدوروں کو رجسٹرڈ اور لیبر انسپیکشن کا مناسب انتظام کیا جائے۔ یارڈ پر کام کرنے والے تمام مزدوروں کو صحت اور سلامتی سے متعلق مناسب سہولیا ت بہم پہنچائی جائیں۔ وفاقی حکومت کے پورٹس اور شپنگ ادارے کی جانب سے جاری کی گئی کلیئرنس کے بغیر کسی بھی جہاز کو توڑنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔علاوہ ازیں کمشنر قلات کی زیرصدارت گڈانی شپ بریکنگ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شپ یارڈ میں کام کرنے والے ہر مزدور کی رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ لیبر رجسٹریشن کیلئے کاﺅنٹر ڈیسک اور رجسٹریشن روم قائم کریگا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں کاﺅنٹر ڈیسک جلد کام شروع کردے گا۔نادرا سے شناختی کارڈ کی تصدیق کے بعد رجسٹریشن کارڈ جاری ہوگا۔ کارڈ کے بغیر کسی مزدور کو شپ یارڈ میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
شپ یارڈ حادثات