وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے ہم یہاں آتے جاتے ہیں ایک نیک مقصد کیلئے نارووال آنے پر بہت خوش ہوں جتنی خوشی مجھے اس طرح کے کام سے ملتی ہے اتنی مجھے کسی کام سے نہیں ملتی۔ بہت سے مریض ہیں جن کے پاس دوا اور ہسپتال جانے کے پیسے نہیں۔ کسی کے بچے کو کینسر ہوتا ہے، کسی کو دل کی بیماری ہوتی ہے۔ وہ بچے جن کی پڑھنے لکھنے کی عمر ہے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے نوکریوں پرلگ جاتے ہیں۔ لوگ علاج معالجے کیلئے اپنی جائیدادیں بیچ دیتے ہیں۔ نارووال میں صحت پروگرام کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ایک لاکھ 60 ہزار خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دئیے جا رہے ہیں۔ علاج کی رقم ڈھائی لاکھ تک ہو گی تو حکومت برداشت کرے گی۔ ڈھائی لاکھ سے زائد خرچ پر رقم بیت المال سے دی جائیگی۔ غریبوں کو مفت علاج کی سہولت دینے کی خواہش کافی عرصے سے میرے دل میں تھی۔ پاکستان ایک کنبے کی طرح ہے، سب کو سہولتیں ملنی چاہئیں۔ علاج کا قرض اُتارنے کیلئے لوگوں کے بچے کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، یہ معاشرتی ناہمواریاں ہیں اصل کام خدمت خلق ہے جو اللہ کو پسند ہے۔ خرچہ بڑھنے پر علاج روکا نہیں جائیگا، مکمل کرایا جائیگا۔ ہم اندھیرے کو روشنی سے شکست دیں گے۔ ہمارے معاشرے میں ناانصافیاں ہیں اس نیک کام میں مدد کرنیوالوں کا شکرگزار ہوں۔ اس نیک کام میں سارہ افضل تارڑ، سلمان رفیق، شہباز شریف، مریم نواز نے میری مدد کی۔ صحت کارڈ میں حادثات کا شکار اور ذیابیطس کے مریضوں کا بھی علاج شامل ہے۔ اس علاج معالجے میں دل کا آپریشن اور انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی بھی شامل ہیں۔ قومی صحت پروگرام میں اور بھی بہتری لائیں گے۔ آئندہ بھی مسلم لیگ ن نارووال سے کامیاب ہو گی۔ ساڑھے 3 سال میں لوڈشیڈنگ میں کمی آئی جبکہ 2013ءمیں جگہ جگہ احتجاج ہوتے تھے۔ کارخانوں کے مزدور احتجاج کرتے تھے۔ مجھے کسی نے کہا کہ سیاستدان جھوٹ بولتے ہیں تو حیرت ہوئی لیکن مجھے پتہ ہے کہ کون جھوٹ بولتے ہیں۔ کچھ سیاستدان جھوٹ بولتے ہیں اور بلا ناغہ بولتے ہیں۔ گوشت کا بھی منگل اور بدھ کو ناغہ ہوتا ہے لیکن جھوٹ بولنے والے ناغہ نہیں کرتے۔ سیاست میں آ کر بہتان اور الزام تراشی کرتے ہیں جس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ قوم خوشحالی کے راستے پر ہے تو اسے چلنے دوہ عوام جھوٹ سن سن کر تنگ آ گئے ہیں ان کے کان پک گئے ہیں اور نت نئے شوشے چھوڑے جاتے ہیں۔ اس طرح جھوٹ بولتے ہیں کہ بندہ سوچتا ہے یہ کس قسم کے لوگ ہیں۔ اس طرح کی سیاست پاکستان کیلئے خطرناک ہے۔ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ دنیا کی بہترین سٹاک مارکیٹوں میں شمار ہوتی ہے۔ اس سال پاکستان میں شرح نمو 5.5 فیصد ہو گئی۔ اگر آپ ترقی میں ہمارا ہاتھ نہیں بٹا سکتے تو اسے روکنے کی کوشش بھی نہ کرو۔ آپ ایسے پوائنٹ پر نہ پہنچ جائیں کہ لوگ آپ کی بات سننا بھی چھوڑ دیں۔ باقی باتیں جلسے میں ہونگی۔ جلسہ ایسا ہونا چاہئے کہ پورے پاکستان میں بازگشت گونجے۔ سیالکوٹ سے لاہور تک موٹروے بننے والی ہے۔ نارووال سے لاہور کے مشرقی بائی پاس پر آپ 45 منٹ پر پہنچ جائیں گے۔ اس موٹروے سے سیالکوٹ سے لاہور بہت تیزی سے پہنچ سکیں گے۔ پاکستان کو ترقی کی طرف لے کر جائیں گے جس کا پاکستان حق رکھتا ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نے کہا خلیج تعاون تنظیم کے آزاد تجارتی معاہدے میں حمایت پر اومان کے شکرگزار ہیں،پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے اومان کے بھائیوں کا خیرمقدم کرینگے۔ اومانی سرمایہ کار توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعتوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ ہماری سرمایہ کار دوست پالیسی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ پالیسی کے مطابق غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری کو ساری تحفظ حاصل ہے،غیر ملکی سرمایہ کاری کے اعلیٰ شرح منافع کو بھی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔کراچی،گوادر اور مسقط کے درمیان فیری سروس شروع کرنے کی تجویز قابل تعریف ہے۔ فیری سروس کے آغاز سے دونوں ملکوں کی دوستی کا نیاباب شروع ہوگا۔ یہ آمدورفت کا سستا ذریعہ عوام کو میسر ہوگا۔ پاکستان اومان کو مختلف شعبوں کیلئے افرادی قوت فراہم کرسکتا ہے۔وزیراعظم نوازشریف سے اومان کی سٹیٹ کونسل کے صدر یحییٰ محفوظ سلیم نے بھی وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاپاکستان اور اومان محل وقوع کی وجہ سے ایک دوسرے کے قریب ساتھی ہیں۔ پاکستانی حکومت اور عوام اومان کے سلطان قابوس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انہوںنے کہا خلیج تعاون تنظیم کے آزاد تجارتی معاہدے میں حمایت پر اومان کے شکرگزار ہیں۔پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے اومان کے بھائیوں کا خیرمقدم کرینگے۔ اومانی سرمایہ کار توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صنعتوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا ہماری سرمایہ کار دوست پالیسی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔غیر ملکی سرمایہ کاری کے اعلیٰ شرح منافع کو بھی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ کراچی،گوادر اور مسقط کے درمیان فیری سروس شروع کرنے کی تجویز قابل تعریف ہے،فیری سروس کے آغاز سے دونوں ملکوں کی دوستی کا نیاباب شروع ہوگا۔ کرغیزستانی وزیر معیشت کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے وفد کو بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں پاکستان کی معاشی شرح 4.84 فیصد سے زائد رہی جس کے باعث پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے بے انتہا مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اصلاحات کا عمل جاری ہے جس کا ہدف مالیاتی استحکام، مقامی وسائل کی حرکت، سبسڈیز کا بتدریج خاتمہ، توانائی سمیت دیگر ریاستی اداروں کی تنظیم نو ہے، جبکہ علاقائی رابطوں کا فروغ ہماری ترقی کی حکمت عملی کے سات ستونوں میں سے ایک ہے اور پاکستان اس حکمت عملی پر مستعدی کے ساتھ گامزن ہے۔ علاقائی رابطوں کی اس حکمت عملی کے ذریعہ ترقی کے تین انجنوں جنوبی ایشیا، چین سمیت وسط ایشیا کو یکجا کیا جاسکتاہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کرغیزستان وسط ایشیا علاقائی ومعاشی تعاون کا حصہ ہیں۔ دونوں ممالک علاقے میں توانائی، ٹرانسپورٹ، تجارت سمیت غربت کے خاتمے چار ترجیحی شعبوں میں اپنے اہداف حاصل کرسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے مواقع موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کاسا 1000منصوبہ توانائی بحران کے خاتمہ میں معاون ثابت ہو گا۔