ایران کو 130 ٹن یورینیم کی خفیہ فراہمی، اوبامہ نے منظوری دیدی: امریکی میڈیا کا دعویٰ

امریکی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صدر بارک اوباما نے سبکدوشی سے قبل ایران کو خفیہ طور پر 130 ٹن افزودہ کیے جانے کے قابل یورنیم خفیہ طور پر دینے کی منظوری دی ہے۔ ایران اس یورینیم کو جوہری تنصیبات کے لیے بطور ایندھن یا ایٹم بم کی تیاری کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا افزودہ کیے جانے کے قابل قدرتی خام حالت میں یورینیم کا ایک بھاری بھرکم ٹرک روس سے ایران کو فراہم کیا جائے گا۔ تاکہ ٹھنڈے ری ایکٹر کے لیے ایندھن درآمد کرنے میں تہران کی مدد کی جاسکے۔ صدر اوباما کی طرف سے ایران کو یہ تحفہ ان کی مدت صدارت ختم ہونے کے آخری ایام میں دیا جا رہا ہے۔امریکہ کے دو سفارت کاروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا امریکی صدر اوباما اور پانچ عالمی طاقتوں کی طرف سے منظوری کے بعد تہران کو 130 ٹن یورینیم قدرتی حالت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئندہ چند روز میں تہران کو مذکورہ مقدار میں یورینیم خفیہ طور پر فراہم کیا جائے گا۔سفارت کاروں کا کہنا تھا ایران کو یورینیم کی فراہمی سلامتی کونسل کی منظوری سے ہی ہونی چاہیے مگر جن پانچ عالمی طاقتوں کی طرف سے یہ منظوری دی گئی ہے وہ سلامتی کونسل کی مستقل رکن ہیں۔ اخبار کے مطابق امریکہ کی طرف سے ایران کو فراہم کردہ یورینیم آئندہ 25 سال تک عالمی توانائی ایجنسی کی زیرنگرانی استعمال ہوگا۔ بین الاقوامی سکیورٹی وسائنس انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تجزیہ نگار ڈیوڈ البرائیٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ یورینیم سے ایران با آسانی 10 جوہری بم تیار کرسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن