اسلام آباد + لاہور ( نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے زینب کے والد کو بھی ان کی طرح پولیس سے انصاف کی توقع نہیں، عوام کا پولیس پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ زینب کے والد نے پولیس کے بجائے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف دلوانے کی اپیل کی۔ 18 جنوری کو پوری قوت کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج میں شرکت کریں گے۔ بنی گالہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زینب کے واقعے سے پوری قوم شدید تکلیف و کرب میں ہے، وقت آ گیا ہے قصور جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے پنجاب پولیس میں اصلاحات کی جائیں۔ انہوں نے قصور واقعے کا ذمہ دارپنجاب حکومت کوقرار دیتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ طاہر القادری کی احتجاجی تحریک میں شرکت کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا عوام کو اعتماد حکومت اور پولیس پر ختم ہو گیا ہے سانحہ ماڈل ٹائون میں انصاف ہوتا تو قصور واقعہ پیش نہ آتا۔ چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹائون کا ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے پولیس میں اصلاحات کے بعد جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے پروفیشنل پولیس اور انٹیلی جنس بیورو سیاست کے لئے استعمال نہ ہوں تو زینب جیسے واقعات ختم ہو سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہا قصور واقعے سے عوام کو بہت دکھ ہوا۔ مہذب ممالک میں ایسے واقعات کا تدارک کیا جاتا ہے لوگوں کا پنجاب حکومت اور پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کے ساتھ ہے۔ زینب کے واقعے پر سانحہ اے پی ایس جیسا دکھ ہوا، عوام نے احتجاج کیا تو پولیس نے میڈیا کے سامنے گولیاں چلائیں۔ پولیس میں سفارش اور رشوت لے کر بھرتیاں کی گئیں۔ پولیس قانون کے بجائے حکمرانوں کے حکم پر کام کر رہی ہے۔ ساری قوم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کو گولیاں مارتے دیکھا۔ انہوں نے کہا شریف برادران نے 19 سال پنجاب میں حکومت کی۔ ماڈل ٹاؤن متاثرین انصاف کیلئے آج بھی سڑکوں پر ہیں۔ تمام تقرریاں رائیونڈ سے ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان نے دورہ قصور ملتوی کر دیا۔ مزید برآں عمران خان سے پاکستان میں تعینات افغان سفیر نے ملاقات کی اس دوران عمران خان نے کہا پاکستانی عوام افغان مہاجرین کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستان افغان سرحدوں کی بندش معاملات کا حل نہیں۔ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان افغان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا پاکستان افغان تعلقات کا مستقبل بقائے باہمی پر قائم ہے اور جغرافیہ ہمیں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ٹھہراتا ہے جبکہ افغانستان میں امن و استحکام ہر پاکستانی کی خواہش اور دل کی آواز ہے کیونکہ پرامن افغانستان کی پاکستان کو سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام افغان مہاجرین کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ مہمانوں کی طرح برتائو کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا سرحدوں کی بندش معاملات کا حل نہیں اور آزاد تجارت اور نقل و حمل میں سہولت پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے جبکہ نسلوں پر محیط تعلقات میں بہتری اور نکھار کے لئے پاکستان افغان حکومتوں کو محنت کرنا ہو گی۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں جہانگیر ترین ، عبدالعلیم خان ،چوہدری محمد سرور ،شعیب صدیقی ،میاں اسلم اقبال، ‘لاہور کے صدر ولید اقبال ،شوکت بھٹی اور ظہیر عباس کھوکھر سانحہ قصور کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کی رہائشگاہوں پر گئے اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان اور اپنی طرف سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اس انسانیت سوز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کیلئے مغفرت کی دعاء کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ پنجاب حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے منہ چھپا کر پھرنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب دن کی روشنی میں قصور کا رخ نہیں کر سکے ، حکومت مشینری عوام کے جان و مال کے تحفظ کی اصل ذمہ داری سے غافل دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا نام نہاد خادم اعلیٰ کاغذی کاروائی کرنے اور روایتی نوٹس لینے کی بجائے اپنے استعفیٰ کی طرف آئیں اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کریں انہوں نے کہا عمران خان کے اعلان کے مطابق عوام 18جنوری کو دوبارہ سڑکوں پر ہوں گے اور اب حکومت کو ہر حال میں جانا ہی ہو گا ۔چوہدری محمد سرور نے کہا مسلم لیگ (ن) پنجاب پولیس کو اپنی جاگیر سمجھتی ہے اور ہر جرائم پیشہ شخص کے پیچھے بھی حکمرانوں کے حواریوں کے ہاتھ نظر آتے ہیں۔ پنجاب میں حکمرانوں نے پولیس کو سیاسی بنا کر اس کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ وقت آگیا ہے اب صرف زنیب نہیں ہر قتل اور ظلم کے ملزم کو نشانہ عبرت بنایا جائے۔
عمران خان