اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے وہ سانحہ ماڈل ٹائون کا ازخود نوٹس لیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کے متلاشی سڑکوں پر پھر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے آپ لوگوں کو انصاف فراہم کریں۔ سانحہ ماڈل ٹائون اور قصور واقعہ کے بعد عوام کا پنجاب پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ میں 18 جنوری کو اپنے ٹائیگرز کے ہمراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ نکلوں گا۔ نوازشریف شیخ مجیب الرحمن نہیں بن سکتے کیونکہ نوازشریف کو کسی ضیاء الحق نے مجیب الرحمن نہیں بنایا تھا۔ وہ اب الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ اسی لئے نوازشریف چاہتے ہیں کسی نہ کسی طرح سسٹم تباہ ہو جائے اور باہر پڑے ان کے تین سو ارب بچ جائیں۔ لوگوں کا آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ پولیس پر اعتماد ختم ہونے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے اپنا دورہ قصور ملتوی کر دیا۔ عمران خان نے معصوم زینب کے والدین سے ملاقات اور اظہارتعزیت کیلئے قصور جانا تھا لیکن بعض سکیورٹی وجوہات کی بنا پر انہوں نے اپنا دورہ ملتوی کر دیا۔ تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق عمران خان کو منع کیا گیا تھا قصور میں سکیورٹی کی صورتحال مناسب نہیں اور یہ دورہ فی الوقت ملتوی کر دیں اور کچھ دنوں بعد قصور چلے جائیں۔ مزید برآں عمران خان سے پاکستان میں تعینات افغان سفیر نے ملاقات کی۔ اس دوران عمران خان نے کہا پاکستانی عوام افغان مہاجرین کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستان افغان سرحدوں کی بندش معاملات کا حل نہیں۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں جہانگیر ترین، عبدالعلیم خان، چوہدری محمد سرور، شعیب صدیقی، میاں اسلم اقبال، لاہور کے صدر ولید اقبال، شوکت بھٹی اور ظہیر عباس کھوکھر سانحہ قصور کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کی رہائشگاہوں پر گئے اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان اور اپنی طرف سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اس انسانیت سوز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ جہانگیر ترین نے کہا پنجاب حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ منہ چھپا کر پھرنے والے وزیراعلیٰ پنجاب دن کی روشنی میں قصور کا رخ نہیں کر سکے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا سانحہ اے پی ایس کے بعد قصور میں لوگوں میں غصہ دیکھا۔ قصور میں زیادتی کا 12 واں کیس تھا لوگ غصے سے باہر نکلے۔ شہباز شریف چھپ کر صبح ساڑھے 4 بجے تعزیت کیلئے گئے۔ انہوں نے کہا شادی کی پیشکش کرنا میرا ذاتی معاملہ ہے۔ بشریٰ بی بی کو طلاق ہونے پر شادی کی پیشکش کی گئی۔ میرے خاندان کو شادی کی پیشکش کا نہیں پتہ تھا۔ بشریٰ بی بی کی فیملی کو نقصان پہنچایا گیا۔ بشریٰ بی بی ہمیشہ پردہ کرتی ہیں۔ ابھی صرف رشتہ بھیجا ہے بات آگے بڑھتی تو میں سب کو بتاتا۔ مجھے بلیک میل کرنے کیلئے پراپیگنڈہ کیا گیا۔ جب بھی بشریٰ بی بی سے ملاقات ہوئی انہوں نے پردہ کیا۔ میں نے آج تک ان کا چہرہ نہیں دیکھا۔ دو سال قبل اس سے پہلی ملاقات ہوئی۔ نواز شریف نے جمائما سے متعلق برا بھلا کہا، میری عمر 65 سال ہے صرف 10 سال کی شادی شدہ زندگی گزاری۔30 برس پہلے کسی پر یقین نہیں تھا۔ میرا روحانی سفر 30 سال پہلے شروع ہوا اور صوفی ازم پڑھنے کے بعد مجھے ایمان کی سمجھ آئی۔ میاں بشیر میری رہنمائی کرتے رہے۔ کہا گیا میں تمام فیصلے روحانی پیر سے پوچھ کر کرتا ہوں۔ تنقید کرنے والوں کو معرفت کے بارے میں کچھ پتہ نہیں۔ مجھے ساری زندگی کوئی کنٹرول نہیں کرسکا۔ جمہوری آدمی ہوں اپنے فیصلے خود کرتا ہوں۔ مجھے اپنے مستقبل کا خوف نہیں۔ چاہتا ہوں بقیہ زندگی پرسکون اور خوش گزاروں۔