رپورٹ: فصیح الدین
مشترکہ اعلامیہ مشائخ کنونشن
محکمہ اوقاف و مذہبی امور، حکومت پنجاب کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں مشائخ کنونشن میں وطنِ عزیز کی معروف درگاہوں کے سجادگان، مشائخ اور روحانی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ درگاہوںپر حاضری سعادت ہے، ختم نبوت ایمان کا بنیادی حصہ ہے ، ختم نبوت کے حوالے سے قانون مزید مضبوط کیا اور اگر کوئی چاہے بھی تو قیامت تک اس میں کوئی ترمیم نہیں کر سکتا، اب اس بحث کو ختم کر کے آگے بڑھنا چاہیے۔ ایک دوسرے کے خلاف تقاریر اور فتوے جاری کرنا پاکستان اور اسلام کی کوئی خدمت نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اختتامی گفتگو میں کہا کہ نبی کریم ؐ کا اسوہ حسنہ ہم سب کے لیے مشعل راہ اور ہمارے لئے ابدی پیغام ہے۔ کہ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ ہم دولت کی منصفانہ تقسیم کے حکم پر کس حدتک عمل پیرا ہیں اور منبر رسول ؐ سے اس پیغام کو کس حد تک عام کیا جا رہا ہے۔ناداروں ، یتیموں ، بے کسوں اور بیواؤں کے سروں پر دست شفقت رکھنا، انہیں ظلم و زیادتی اور ناانصافی سے بچاناہی اسلام کا حقیقی پیغام ہے جسے معاشرے میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ جس طرح ہر مسلمان ناموس رسالت پر کٹ مرنے کے لیے تیار ہے اسی طرح ہمیں اس بات کا بھی جائزہ لینا ہے اور اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہے کہ ہم کہاں تک نبی آخر الزماں کی تعلیمات پر بھی عمل پیرا ہیں۔ پاکستان کو قائد و اقبال کے تصورات کے مطابق عظیم مملکت بنانے کے لیے سیاست دانوں، ججوں ، جرنیلوں، افسران، ڈاکٹروں ، انجینئروں اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا قومی، ملی و دینی فریضہ ادا کرنا ہے۔
کنونشن سے پیر سید ریاض حسین شاہ ، دیوان مودودمسعود چشتی ، پیر شمیم صابر صابری، خواجہ معین الدین کوریجہ، پیر محفوظ احمد مشہدی اور دیگر مشائخ نے خطاب کیا ہے۔مشائخ عظام اور سجاد گان نے فرقہ وارانہ نفرتوں سے پاک ،خالص اسلامی وفلاحی معاشرہ کے قیام کے لیے تاریخ ساز کردار ادا کیا ہے۔ یہی سبب ہے کہ آج مشائخ عظام اور مذہبی شخصیات ایک جگہ جمع ہو کر دین سے محبت اور اخوت کا پیغام دے رہے ہیں۔ آپ ؐکی ختم نبوت پر غیر متزلزل یقین ہمارے ایمان کا ناگزیر جزو اورپاکستان کے 21کروڑ مسلمانوں کے ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ کنونشن میں "مشترکہ اعلامیہ" کے ذریعے اس امر کا اعلان کیا گیاکہ پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام میں مشائخ عظام ،معروف آستانوں کے سجادگان اور اکابر دینی و روحانی شخصیات کا کردار ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ خاتم ُالنبیین حضرت محمد مصطفی ؐ کی رسالت پر ایمان اور آپ ؐ کی ذات اقدس سے لازوال محبت و کامل اطاعت ہمارے دینی تشخص، اجتماعی بقا اور ملّی استحکام کی بنیاد ہے۔ وطنِ عزیز کے معروضی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ مشائخِ عظام وسجادگان اور اکابر دینی وروحانی شخصیات قومی یکجہتی ، ملکی استحکام، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن عامہ کے استحکام میںاپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ہم حکومت پنجاب کی وساطت سے پوری قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ درگاہیں اور آستانے دفاع وطن اور قومی وملّی سلامتی کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ ہیں اورضرورت پڑنے پر، پوری قوم کے ساتھ متحد ومتفق کھڑے ہوں گے۔اور ملک میں خانقاہی نظام کی اُس حقیقی روح کو زندہ کیا جائے ،جس کے سبب خانقاہ علوم ومعارف کا مرکز اور تعلیم وتربیت کا منبع تھی۔