کویت سابق وزیراعظم و بانی پاکستان پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو کی 90 ویں سالگرہ بڑی جوش وخروش سے منائی گئی جس میں پارٹی کے جیالوں کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ ن۔ عوامی نیشنل پارٹی۔اور سماجی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی
اسٹیج سیکرٹری ضیاءاللہ گریوال نے تقریب کا اغاز،تلاوت قاری یعقوب کی پرسوز آواز سے کرایاجبکہ،نعت رسول سعید کھوکھرنے پیش کی اس موقع پر راجہ ارشد کہاکہ بھٹو شہید نے مزدور کو زبان دی اور ان کے حقوق کے لئے معاشی جنگ لڑی۔ انہوں نے کہاکہ ان کانام پوری دنیا میں گونجتاہے بھٹو کے نام کے بغیر پاکستان میں سیاست نہیں ہوتی۔بھٹو نے بیرون ممالک میں پاکستانیوں کو شناخت دی راجہ جہانگیر خان۔رانا فاروق احمد۔حکیم طارق محمود صدیقی۔بدر سیماب شاعر۔۔فیاض وردگ۔۔سائیں نواز نے بھی خطاب کیا،پاکستان بزنس کونسل کویت کے صدر محمد عارف بٹ نے کہاکی بھٹو نے۔پہلی اسلامی کانفرنس پاکستان میں منعقد کرائی اور اس میں پاکستان کو اٹیمی طاقت بنانے کا فیصلہ ہوا۔میرے لئے عزت کا مقام ہے پیپلز پارٹی والوں نے مجھے اعزاز بخشا۔انہوں نے کہاکہ بھٹو عظیم قائد تھے۔پاکستان بزنس سنٹر کویت ایم ڈی حافظ محمد شبیر نے کہاکہ اپنے محسنوں کو یاد رکھنا باوقار قوموں کاوطیرہ ہوتاہے۔سیاسی نظریات اپنے اپنے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھٹومرحرم میں فیصلے کرنے کی جرات تھی اور وہ اس پر عمل درآمد بھی کرتے یہی ان کا طرہ امتیاز تھا۔بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا فیصلہ کیا اسی ہم کہتے ہیں کہ بھٹو کل بھی زندہ تھا آج بھی زندہ ہے ۔بھٹو نے پاکستان کوایٹمی طاقت بنایا اس لئے وہ زندہ رہے گا۔عوامی نیشنل پارٹی کے صدر جہاں زیب نے کہاکہ یہ خوش ائند بات ہے کہ تمام ساتھی اکھٹے بیٹھے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جوکمیونٹی کو متحرک رکھتے ہیں۔حکومت سیاسی جماعتوں کو ہی کرنا ہوتی ہے ڈکیٹر بیرو کریٹ کا دور قابل افسوس ہوتا ہے،پاکستان پیپلزپارٹی کویت کے سیکرٹری جنرل میاں اشتیاق نے کہا ہمارے قائدذوالفقار علی بھٹو نے اس وقت ٹکر لی تھی جب ہم بٹے ہوئے کٹے ہوئے تھے دولخت ہوچکے تھے قائد نے ہنسری کسنجر کا مقابلہ کیا۔آئندہ ٹرمپ کا مقابلہ جیالے کریں گے کیونکہ یہ ہماری تاریخ ہے امریکہ کے ساتھ جب بھی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی وہ جیالوں نے کی۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں ایک سچاپاکستانی پیدا ہوا جس کا نام ذوالفقار علی بھٹوتھا ۔بھٹونے ان پڑھ کو بولنے کا سیلقہ اور حوصلہ دیا جبکہ پڑھے لکھے بھی اس ٹولے میں شامل تھے۔سینئر نائب صدر پی پی پی کویت اشرف انجم چوہدری نے کہاکی۔سیاسی جماعتیں ایک مدرسہ ہوتی ہیں جس کا اپنا اپنامعیار ہوتاہے۔بھٹو نے جو سبق یاد کروایا اس کو آج تک یاد رکھا ہوا۔انہوں نے کہاکہ جس کو مرنا نہیں آیا اس کو جینا بھی نہیں آتا۔قربانی کا درس دیا۔عتیق عدنان صدر پی پی پی کویت نے اپنے خطاب میں کہاکہ۔یہاں صرف پیپلزپارٹی کے نہیں باقی سیاسی پارٹیوں کے بھی لوگ آئے ہوئے ہیں۔اس پارٹی کانام پاکستان سے شروع ہوتاہے بعد میں پیلپز پارٹی کا نام آتاہے۔انہوں نے۔کہاکہ سالگرہ قائد اعظم۔علامہ اقبال ذوالفقاربھٹو کی منائی جاتی ہیں۔پاکستان میں تین نظریاتی لیڈر پیدا ہوئے۔جی ایم سید جس نے سندھو دیش۔باچا خان پختونوں کا نعرہ لگایا اور۔تیسرے ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کا نعرہ لگایا انہوں نے کہاکہ ہم پی پی سے تعلق رکھتے ہیں بھٹو کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے گرینڈ پاکستان کا نعرہ دیا۔50 سے زائد ممالک میں ان کی سالگرہ منائی جاتی ہے۔انہوں کہاکہ بھٹونے پاکستان توڑا نہیں بچایا ہے مشرقی پاکستان کے ساتھ ساتھ مغربی۔ پاکستان کو توڑا جاناتھا بھٹو نے سازش ناکام بنا دی۔آج۔10 ٹرمپ اکٹھے ہوجائیں وہ پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے یہ اللہ تعالی کا بنایا ہوا ملک ہے۔ آخر میں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ڈانس کیا گیا۔