لاہور (کلچرل رپورٹر ) بہترین شاعر، سفارتکار، مصنف اور مارکسسٹابن انشاء کی چالیسویں برسی منائی گئی۔ انکی برسی پر ریڈیو اور ٹی وی پر خصوصی پروگرام نشر کئے گئے اور ان کو خراج عقیدت پیش کیاگیا ۔ابن انشاء 1927 کو بھارتی شہر جالندھر میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام شیر محمد خان تھا۔1970 کی دہائی میں ایک نظم لکھی جس نے انہیں عروج پر پہنچا دیا اور یہ تھی "انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو"۔یہ نظم ایک افسردہ شخص کے بارے میں تھی جس نے ایک رات کسی محفل (ممکنہ طور پر قحبہ خانے) میں گزاری اور پھر نہ صرف اس جگہ سے، بلکہ شہر سے بھی اچانک جانے کا فیصلہ کر لیا۔اپنے آخری وقت میں ابن انشاء نے اس غزل کو منحوس کہا تھا، کیوں کہ اسے پڑھنے والے امانت علی خان صرف 52 سال کی عمر میں اچانک انتقال کرگئے تھے۔بہادر انسان ابن انشا بیماری سے طویل عرصہ لڑنے کے بعد گیارہ جنوری انیس سو اٹھہتر کو پچاس برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔