لاہور (نیوزرپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ایران کے قونصل جنرل محمد رضا ناظری نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ملکوں کو تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے پائیدار بنیادوں پر کام کرنا ہے اور دونوں ملکوں کے وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلے تعاون کو فروغ دینے کے لئے ضروری ہیں۔ پاکستان اور ایران کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کا مزید فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاک ایران تعلقات محبت کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ پاک ایران تعلقات کو فروغ دینے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور ہم نے ملکر ان تعلقات کو آگے بڑھانا ہے۔ سیاحت کو فروغ دے کر تعلقات کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ پنجاب میں نئے سیاحتی مقامات کی ترقی کے پراجیکٹ لا رہے ہیں۔ ثقافت کے شعبہ میں بھی پاک ایران تعلقات کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ عمران خان کی قیادت میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ ایران کے قونصل جنرل محمد رضا ناظری نے 100 روزہ ایجنڈا کے پروگرام کی تعریف کی اور وزیراعلیٰ کو شاندار پروگرام پر عملدرآمد اور مستقبل کا روڈمیپ وضع کرنے پر مبارکباد دی۔ تحریک انصاف کی حکومت کام کرنے والی حکومت ہے۔ پاک ایران تعلقات کو فروغ دینے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے۔ایرانی قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی۔عثمان بزدار نے پاکپتن کی ڈی پی او اور بزرگ شہری کے درمیان پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعہ کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ عثمان بزدار سے شیخ رشید احمد نے ملاقات کی۔ شیخ رشید احمد نے وزیراعلیٰ کو راولپنڈی کے تاجروں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کا معیشت کی ترقی میں کردار نمایاں ہے اور ہماری حکومت تاجر برادری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے ریلویز کی بحالی کیلئے وزیر ریلویز شیخ رشید احمد کی کاوشوں کی تعریف کی اور مختصر مدت میں نئی ٹرینیں چلانے پر انہیں کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا۔وزیراعلیٰ مختلف وارڈزاورشعبوں میں گئے اورادارے میں مریضوں کوفراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا معائنہ کیا۔وزیراعلیٰ نے آپریشن تھیٹرزاورپری آپریشن ڈیپارٹمنٹ کا دورہ بھی کیا اوروہاںآپریشن کیلئے انتظامات کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پی کے ایل آئی کے فورتھ فلور پر داخل گردے کے مریضوں کیلئے مہیا کی جانیوالی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پی کے ایل آئی میں اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی کے ایل آئی کی جدید ترین لیب میں ایک گھنٹے میں 2ہزارنمونوں کا طبی ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے اوراب تک پی کے ایل آئی میں 22کڈنی ٹرانسپلانٹ کیے جاچکے ہیں جبکہ2لیورری سیکشن کیے گئے ہیں۔میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس بڑے منصوبے میں قانونی تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ بجلی اورگیس کی کمی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھوڑا سا انتظار کریں بجلی گیس سب کچھ آجائے گااورمعاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔نوکریاں نہ ملنے کا ایشو نہیں ،صحت کے محکموں میں 9ہزار 2سو ڈاکٹروں کو بھرتی کیا گیاہے جبکہ مزید بھرتیاں بھی ہورہی ہیں۔ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کا مسئلہ حل کرلیا ہے اورادویات مریضوں کو مل رہی ہیں۔پی کے ایل آئی کو فاسٹ ٹریک پر چلانے کے باعث کئی غیر قانونی کام ہوئے۔اس منصوبے کا پی سی ون نہیں بنا اورنہ ہی اس کی منظوری ایکنک سے لی گئی۔ حکومت نے فنڈز مہیا کردےئے ہیں۔پہلے ٹرسٹ کا ایشو تھا اورمسائل تھے۔پنجاب حکومت نے اربوں روپے تو دےئے لیکن اس کا کردار محدود رکھا گیا تھا۔اب ہم ایکٹ لارہے ہیں، حکومت پنجاب بورڈ بنائے گی،جس کے وزیراعلیٰ چےئرمین ہوں گے۔حکومت اس ادارے کو چلائے گی کیونکہ اس پر سرکار کا پیسہ لگا ہوا ہے۔مخیر حضرات کا شےئر بھی رکھیں گے۔انسٹی ٹیوٹ میں بچوں کی لیور سرجری شروع ہونے میں 3سے 4ماہ لگیں گے۔پولیس کلچرآہستہ آہستہ تبدیل ہوگا لیکن میں پولیس سے متعلق شکایات کا فوری نوٹس لیکر کارروائی کرتا ہوں۔پنجاب میں ہیلتھ کارڈ جلد جاری ہورہے ہیں اورشعبہ صحت کو بہتر سے بہتر بنانا ہماری ترجیح ہے۔ میں پنجاب بھر کے ہسپتالوں کے دورے کروں گا۔خودجاکر صورتحال کا جائزہ لوں گا۔ہیلتھ کےئر کے سسٹم کو درست کریں گے۔ صوبائی وزراءبھی ہسپتالوں کے دورے کریں گے ۔کابینہ کے وزراءکی کارکردگی کا پہلے جائزہ لینا ہے اوراس کے بعد ہی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ ہوگا۔وزیراعلیٰ آفس سے تین مراسلے جاری کیے گئے ہیں جس میں واضح طورپرہدایات دی گئی ہیں کہ میرا بھائی،دوست یا کوئی رشتے دار کسی بھی ادارے میں کام لے کر جائے تو اس کا کام نہ کیا جائے۔میں اس ضمن میں واضح ہدایات دے چکا ہوں۔پولیس ریفارمز کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں پولیس ریفارمز کے لئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی ہدایت پر صوبائی وزیر اور مشیروں کی ایوان وزیراعلیٰ میں شہریوں سے ملاقاتیں کیں۔ہر جمعتہ المبارک کووزیراعلیٰ پنجاب سے شہریوں سے ہونیوالی ملاقات کی روایت کے مطابق مختلف شہروں سے سینکڑوں لوگوں ایوان وزیراعلیٰ پہنچ گئے، جہاں مہمانوں کی چائے اور بسکٹ سے تواضع کی گئی۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزیر ڈاکٹر مراد راس ،صوبائی مشیرمحمد حنیف پتافی،خرم مزاری اورعبدالحی دستی نے سائلین سے ملاقاتیں کیں، دوردراز سے آنے والے شہریوں کو کھانا بھی پیش کیا گیا۔
عثمان بزدار