ذاتی پسند، ناپسند دبائو اثر انداز نہ ہو فیصلے، قانون کے مطابق میرٹ پر ہونے چاہئیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

Jan 12, 2020

لاہور(وقائع نگار خصوصی، این این آئی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا ہے کہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی ہمارے ججز کو بہترین تربیت فراہم کررہی ہے۔ ہم نے اپنے تربیتی کورسز میں ریسرچ متھیڈالوجی کو بھی شامل کیا ہے، ریسرچ متھیڈالوجی پوری دنیا میں رائج ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اکیڈمی سے سیکھا ہوا علم عملی زندگی میں اپلائی کریں گے۔ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میںتربیتی کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ اس ساری تربیت اور ٹریننگ کا بالواسطہ تعلق عام سائلین کے ساتھ ہے۔ اس سیکھے ہوئے علم کی بناء پر بہترین فیصلوں کی بدولت عدلیہ اور ججز کی عزت و وقار میں اضافہ ہوگا۔ ججز کے لئے لازمی ہے کہ انہیں خود پر اعتماد ہو اور وہ پر اعتماد انداز میں عدالت چلائیں۔ ریسرچ ورک کو اپنائیں اور میرٹ کے مطابق فیصلے کریں۔ یاد رکھیں ذاتی پسند نا پسند اور کوئی بھی دباؤ ہمارے فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے بلکہ تمام فیصلے قانون و آئین کے مطابق میرٹ پر ہونے چاہئیں۔ ہم آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی جانب گامزن ہیں، دنیا جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سے استفادہ کررہی ہے۔ ججز کیلئے ضروری ہے کہ وہ ہر لحاظ سے اپ ٹو ڈیٹ رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ مقدمات میں غیر ضروری التواء آتا ہے جبکہ ہمارے قوانین میں مقدمات کے فیصلوں کیلئے ٹائم فریم موجود ہے۔ ججز کو چاہیے کہ وہ قوانین کے مطابق مقرر کردہ ٹائم فریم میں میرٹ اور قانون کے مطابق فیصلے کریں اور سائلین کو جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس مامون رشید شیخ سے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر حفیظ الرحمن چودھری نے ملاقات کی‘ اس موقع پر بروقت انصاف کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ ملاقات میں سیکرٹری ہائیکورٹ بار بھی موجود تھے۔

مزیدخبریں