مودی کا نفرت کی سیاست کا یجنڈا کامیاب نہیں ہو گا: ممتا بینرجی

Jan 12, 2020

اسلام آباد‘ نئی دہلی (سپیشل رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ متنازعہ سیٹزن قانون کو واپس لے لیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بنگال کی وزیراعلی نے ہفتہ کے روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہیں مشورہ دیا کہ ہندوستان کو تقسیم کرنے والے سٹیزن ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیں۔ نریندر مودی نے جو ان دنوں بنگال کے دورے پر ہیں صدر بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی سے کلکۃ میں ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا پلیز یہ بل واپس لے لیں کسی پر ظلم نہیں ہونا چاہیے اس قانون سے بھارت تقسیم ہورہا ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے۔ ممتا بینرجی کا کہنا ہے کہ بھارت میں شہریت کا متنازع قانون اور شہریوں کی رجسٹریشن کا این آر سی حکمران جماعت بی جے پی کی نفرت کی سیاست کا ایجنڈا ہے، یہ عوام میں پھوٹ ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھانے کا ایک حربہ ہے،تاہم یہ کامیاب نہیں ہو گا۔برطانوی نشریاتی ادارے کوایک انٹرویو میں ممتا بینرجی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سے ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ اس کے ٹارگٹ پر وہ لوگ ہیں جن سے وہ نفرت کرتے ہیں، مسلمانوں کو تو وہ تباہ کرنا ہی چاہتے ہیں وہ ان لوگوں کو بھی ٹارگٹ کر رہے ہیں جو ان کے خلاف ہیں اور اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔کے پی آئی کے مطابق بھارت کی وزارت داخلہ امور نے متنازع شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 پر عملدرآمد کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق شہریت (ترمیمی) ایکٹ کی شقوں کا اطلاق 10 جنوری سے شروع ہوچکا ہے۔ قانون کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے غیرمسلم پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ صباح نیوز کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہئے۔ انہوں نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ اپنے ملک میں شہریت کا قانون نافذ کرے اور جو مسلمان بھارت میں متنازعہ شہریت کا شکار ہو رہے ہیں ان کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔ وکرم سینی نے کہا کہ بھارت میں جو مسلمان شہریت کی وجہ سے ظلم برداشت کر رہے ہیں وہ اگر چاہیں تو پاکستان جا سکتے ہیں ان کو کوئی نہیں روک رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ادلا بدلی کرلے جو ہندو وہاں تکلیف میں ہیں ان کو بھارت بھیج دیں اور بھارت کے مسلمانوں کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے سے ہمارے کارکنان بہت پرجوش ہیں کیونکہ اب وہ کشمیری خواتین سے بِنا کسی خوف کے شادی کرسکتے ہیں۔دوسری جانب بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور ایک درجن سے زائد ریاستوں نے اس قانون پر عمل درآمد سے انکار کردیا ہے، جن میں ریاست مہاشٹرا، دہلی، جھارکھنڈ، بہار ، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، اوڑیسہ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، راجستھان اور پدو چیری شامل ہیں۔ نئی دہلی کی نہرو یونیورسٹی میں طلباء و طالبات پر تشدد کرنے والے آر ایس ایس کے 60 غنڈوں کی شناخت ہو گئی۔ تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والے طلباء پر بھی تشدد کیا گیا۔ ایک اور ویڈیو میں طلباء کو مارنے اور گھسیٹتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ دہلی یونیورسٹی میں طالب علم نے مودی پر تنقید کی اور ریپ سٹائل کے گانے میں مودی کے ظلم گنوائے۔

مزیدخبریں