سندھ کے ڈائریکٹر آف فشریز (میرین) نے آبی حیات کے کاروبار سے منسلک افراد کے لیے لائسنس بنوانا لازمی قرار دے دیا ہے۔ایسے تمام لوگ جو صوبہ سندھ میں مچھلی سے متعلق کسی بھی قسم کا کاروبار کررہے ہیں ان کے لیے سندھ فشریز ایکٹ 2011ئ اور فشریز رولز کے مطابق لائسنس لینا ضروری ہے۔ایسے تمام لوگ جو بغیر لائسنس کے کاروبار کریں گے تو اْن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مذکورہ محکمے نے اپنے مراسلے میں کہا ہے جن لوگوں کو لائسنس بنوانا ضروری ہوگا ان میں کشتی کے مالکان اور مچھیرے، مچھلی بیچنے والے بشمول ہول سیلر، ریٹیلر، دکاندار، ٹھیلے اور پھیری والے، فش پروسیسنگ پلانٹ اور فش میل فیکٹری، زندہ مچھلی، کیکڑے یا لابسٹر کا کام کرنے والے، جیلی فش کا کاروبار کرنے والے، مچھلی سکھانے والے، مچھلی ٹرانسپورٹر، کشتیوں پر اور فش مارکیٹ میں برف سپلائی کرنے والے، یا مچھلی سے متعلق کسی اور قسم کا کاروبار کرنے والے۔