اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کی عمر قید کی سزائوں کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دور ان درخواست گزار کے وکیل کو دستاویزات ترتیب کے ساتھ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کی اپیل پر مقتول شاہ زیب کے ورثا ء کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ کیس کی مزید سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔پیر کو جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی ۔دوران سماعت ملزم شاہ رخ جتوئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ فریقین کے درمیان صلح نامے کے بعد سزا ختم ہو جاتی ہے جس پر جسٹس قاضی امین نے وکیل لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کہاں ہے صلح نامہ ہمیں دکھائیں،آپ کی دستاویزات میں کوئی ترتیب نہیں۔عدالت عظمی میں تمام دستاویزات صلح نامے سمیت دوبارہ ترتیب کے ساتھ جمع کرائیں۔ عدالت عظمی نے کیس کی سماعت 3 ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ۔واضح رہے کہ شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزمان سراج تالپور اور غلام مرتضی نے عمر قید کی سزا کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔