نام نہاد یوم جمہوریہ تقریبات محدود: بھارتی سپریم کورٹ کی زرعی قوانین کالعدم قرار دینے کی وارننگ

اسلام آباد+دہلی  ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی+انٹر نیشنل ڈیسک) مودی سرکار سرتوڑ کوشش کر رہی ہے کہ 26 جنوری کو ہونیوالی  نام نہاد یوم جمہوریہ کی تقریب کو کسی طرح ’’ اہم‘‘ بنا سکے، ابھی تک بھارت اس تقریب میں کسی غیر ملکی سربراہ کی شرکت کا بندوبست بھی نہیں کر سکا، اس لئے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے مودی سرکار کو مشورہ دیا ہے کہ گذشتہ برس 16 ، 15 جون کو لداخ  میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر چینی آرمی کے ہاتھوں ہلاک ہونیوالے 20 بھارتی فوجیوںکو ’’بہادری‘‘ کے ایوارڈ دیئے جائیں ۔ قوی امکان ہے کہ 26 جنوری کو پُر ہزیمت موت مرنے والے 16 بہار رجمنٹ کے کمانڈنگ آفیسر کرنل سنتوش بابو سمیت 20 فوجیوں کے اہلخانہ کو اشوک چکر، کیرتی چکر اور شوریے چکر ایوارڈ دیئے جائیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی اس تجویز پر بھارت کے اعتدال پسند حلقوں کی جانب سے یہ تنقید بھی کی جا رہی ہے  بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے راہول گاندھی بھی ٹوئٹ کر چکے ہیں کہ ’’ بھارتی فوجی اتنی ہزیمت سے موت کا شکار ہو گئے جبکہ نریندر مودی نے اس حوالے سے بالکل چپ سادھ رہی ہے، فوجیوں کی یہ ہلاکت بھارت کے ماتھے پر سیاہ دھبہ ہے، مودی ہر چیز پر بات کرتے نظر آتے ہیں سوائے لداخ میں چین بھارت کشیدگی کے‘‘ ۔ درحقیقت مودی سرکار یوم جمہوریہ کی تقریب کو اہم بنانے کیلئے کسی بہانے کی تلاش میں ہے اور فی الوقت دہلی حکومت کے پاس ان گیلنٹری ایوارڈز کی تقسیم کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ۔ اسی بہانے بھارتی فوجیوںکے گرتے مورال کو بھی سہارا دینے کی کوشش کی جائیگی 
مودی سرکار پر کسانوں کے احتجاج کا خوف طاری ہو گیا، نام نہاد یوم جمہوریہ کی تقریبات محدود کر دیں، پہلی بار 26 جنوری کو لال قلعہ کو تالے لگیں گے۔ کسانوں نے ٹف ٹائم دینے کی تیاری کر لی۔ کسانوں کے احتجاج کا خوف مگر بہانہ کرونا کا لگا دیا۔ بھارت میں یوم جمہوریہ پر فوجی پریڈ نیشنل سٹیڈیم تک محدود کر دی گئی۔ یوم جمہوریہ پر کسان اور سرکار آمنے سامنے ہوں گے۔ کسان رہنما کہہ چکے ہیں، سینے پر گولی کھائیں گے، پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کسانوں نے بڑے مارچ کی تیاری کرلی۔ مظاہرین دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعووں کا پول کھولیں گے۔ کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے برطانیہ میں سکھ بچے میدان میں آگئے، کینیڈا میں بھی احتجاج جاری ہے۔ بھارت کے کسانوں کی بڑی جیت‘ بھارتی سپریم کورٹ نے متنازعہ قوانین کو کالعدم قرار دینے کی وارننگ جاری کر دی۔ کسانوں کی جانب سے قوانین کالعدم قرار دینے کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جہاں ججز نے بھارت سرکار کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وارننگ دی کہ حکومت خود قوانین پر عملدرآمد کو روکے ورنہ عدالت روکے گی۔ ججز نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ بھارتی حکومت نے زرعی قوانین کو انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ حکومت کے رویہ سے مایوسی ہوئی۔ عدالت اپنے اوپر کسی کی موت کا ذمہ  نہیں لینا چاہتی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...