اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)پاکستان کیخلاف بھارتی شرانگیزیاں اور ڈس انفو لیب کے انکشافات ،وزیر مواصلات مراد سعید نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں بحث کی ضرورت اجاگر کردی اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو الگ الگ خطوط ارسال کر تے ہوئے قومی اسمبلی اور سینٹ کے خصوصی اجلاس بلوانے اور معاملے پر تفصیلی بحث کی استدعا کردی ۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہاکہ پاکستان کیخلاف بھارت کی کثیرالجہتی یلغار کررہا ہے، معاملے پر پارلیمان میں مفصل بحث کے ذریعے قومی حکمت عملی کی تیاری کی نہایت اہمیت اختیار کرچکی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان جنوبی ایشیاء کا ہی نہیں بلکہ مسلم امہ کا کلیدی اور اقوام متحدہ کا متحرک ترین رکن ہے، پاکستان اپنے جغرافیے اور اسٹریٹجک خواص کے باعث علاقائی و عالمی سیاست میں غیر معمولی حیثیت و کردار کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان عالمی تنازعات کے پرامن حل، امن کے فروغ اور بنی نوع انسانوں کی فلاح و ترقی کی ہر عالمی کاوش میں شراکت دار رہا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 70 ہزار معصوم نفوس اور 100 ارب ڈالرز سے زائد کی قربانی دی۔ وفاقی وزیر نے کہ اکہ پاکستان افغانستان میں جاری عسکری تنازعے کے مؤثر حل کیلئے جامع مذکرات کے ذریعے امن کا دروازہ کھولنے کی کوشش کررہا ہے، عالمی ماحولیاتی تغیرات کے سنگین خطرات کے ازالے کیلئے بھی پاکستان متحرک ہے۔ انہوںنے کہاکہ بنی نوع انسان کو کوروناء سے محفوظ بنانے کے حوالے سے پاکستان کی کارکردگی بھی اقوام عالم سے پوشیدہ نہیں، پاکستان مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر مثبت اور تعمیری کردار ادا کررہا ہے،نازی ازم سے متاثر اس کا سفاک مشرقی ہمسایہ بھارت معصوم انسانوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگ ریا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں گھری ریاست اپنے شیطانی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے پاکستان کے گرد شر کا جال بن رہی ہے، نریندرا مودی کی سرکار پاکستان کو عدمِ استحکام کی آگ میں جھونکنے کیلئے ریاست کے تمام وسائل برت رہی ہے۔مراد سعید نے کہاکہ ہندوستان کی مکار سرکار افواہ سازی اور جھوٹے بیانیوں کی ترویج کیلئے شرپسند دانشوروں کے لشکر تیار کررہی ہے، یورپ کی ڈس انفو لیب نے شیطان صفت ریاستِ ہندوستان کے مکروہ عزائم پوری دنیا پر عیاں کردیے ہیں، دشمن کو ہماری صفوں سے ملنے والی خفیہ کمک ڈس انفو لیب کی تحقیقات کا سب سے تشویشناک پہلو ہے۔ مراد سعید نے کہاکہ پارلیمان اور اسکی کمیٹیوں کے ذریعے دنیا بھر کی پارلیمانی قیادت سے روابط قائم کرکے انہیں بھارتی شرانگیزیوں سے آگاہ کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ معاملے کی نزاکت و اہمیت کیپیش نظر اس اہم قومی معاملے پر بحث کیلئے ایوان کے خصوصی اجلاس کا اہتمام کیا جائے، پارلیمان بھارت کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کیلئے اجتماعی حکمت عملی کی تیاری کی راہ ہموار کرے۔