اسلام آباد (نامہ نگار+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف نے منی بجٹ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ عمران نیازی آئی ایم ایف کے آگے ڈٹ جائے گا لیکن ایک ارب ڈالر کی خاطر عمران نیازی گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔ اب عوام سڑکوں پر آئیں گے اور ان سے حساب لیں گے، یہ سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ منی بجٹ غریب عوام کا قتل عام ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے دبئی میں ٹاور، سوئس بنکوں میں ہار اور لندن میں اپارٹمنٹ نہیں بن رہے بلکہ یہ پیسہ عوام پر خرچ ہو رہا ہے، چھ ماہ کی بنیاد پر مرتب کردہ اندازوں کے مطابق پاکستان کی معیشت 5 فیصد یا اس سے زیادہ کی شرح سے ترقی کرے گی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف نے منی بجٹ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو سمیت سابقہ حکومتوں کی کاوشوں سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا لیکن اس منی بجٹ سے ہمارے پائوں بیڑیوں میں جکڑے جائیں گے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ہاتھ میں آپ کے کشکول ہو اور دوسرے میں ایٹمی طاقت ہو۔ کیا کبھی آگ اور پانی اکٹھے چل سکتے ہیں، یہ ممکن نہیں ہے۔ یا کشکول رکھیں یا آپ کو اپنی ایٹمی طاقت پر سمجھوتہ کرنا ہو گا۔ لہذا ہمیں بہت سوچ سمجھ کر یہ فیصلے کرنے ہوں گے۔ سات ماہ بعد منی بجٹ بھی آ رہا ہے اور اب ٹیکسز بھی لگائے جا رہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے صرف ایک ہی چیز میں اعلیٰ مہارت حاصل کی ہے اور وہ یوٹرن ہے۔ جو دعوی کرتے ہیں اس پر مکر جاتے ہیں۔ ٹیکس فری بجٹ اور منی بجٹ پر بھی انہوں نے اپنی روایات کے مطابق یوٹرن مارا۔ حکومت کسی بحران پر قابو نہیں پا سکی۔ غربت اور بیروزگاری سے ستائے ہوئے عوام پر اس منی بجٹ میں مزید 350ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو سکتا ہے۔ ہمیں جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق اس سال پاکستان کی سب سے زیادہ درآمدات ہوں گی، یہ سال تاریخ میں سب سے زیادہ خسارے والا سال ہو گا، تجارتی خسارہ بھی آپ کے سامنے ہے۔ کووڈ نے ایک طرح سے ان کو ریسکیو کر لیا۔ کیونکہ ہمارا تجارتی خسارہ توازن میں رہا لیکن جونہی برآمدات اور درآمدات بڑھیں تو یہ خسارہ دن رات بڑھ رہا ہے۔ جو قوم بھیک مانگتی ہے اور بھیک کی عادی ہو جاتی ہے وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتی۔ عوام سے پوچھیں کہ مہنگائی ہے یا نہیں، چند ہفتے قبل خیبر پی کے کے غیور عوام نے انہیں بلدیاتی انتخابات میں بتا دیا کہ مہنگائی ہے یا نہیں، اس بدترین شکست نے ان کی آنکھیں کھول دی ہوں گی اور اب انہیں وہاں غریب اور غربت دونوں نظر آتی ہو گی۔ اگر آپ کو غریب اور غربت نظر نہیں آرہی تو میں آپ کو بلاخوف و تردید کہہ سکتا ہوں کہ عوام کو پی ٹی آئی اگلے الیکشن میں نظر نہیں آئے گی۔ اور جب شفاف الیکشن ہوں گے تو پاکستان کے کروڑوں عوام آپ کو آٹے دال کا بھاؤ بتائیں گے اور عبرتناک سبق سکھائیں گے۔ اپوزیشن نے فیٹف بل پر سپورٹ کیا لیکن ابھی بھی ہمیں گرے لسٹ میں رکھا گیا۔ لیکن اس کے باوجود چور اور ڈاکو کے نعرے لگائے گئے۔ یہ جو زہر گھول دیا گیا ہے صدیاں لگیں گی اس کو ٹھیک ہوتے ہوئے۔وہ کون کہتا تھا جب مہنگائی ہوتی ہے تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے۔ وزیراعظم آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک گئے ہیں۔ اگر کھڑے ہوں تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔ حکومت بچوں کے دودھ پر بھی ٹیکس لگا رہی ہے۔ ان کو سمجھانے والا کوئی نہیں۔ حکومت تمام ظالمانہ اقدامات واپس لیں اور دوسرا بل لائیں ہم سپورٹ کریں گے۔ ایوان میں بات کریں‘ صوبوں سے بات کریں‘ ایک ارب ڈالر کا انتظام ہم مل جل کر کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پکڑے جانے والے آٹھ والیمز کو سامنے لایا جائے۔ 8والیمز خفیہ رکھنا قانوناً جرم ہے۔ تمام ریکارڈز، بینک اکائونٹس اور فارن فنڈنگ کی تفصیلات سامنے لائی جائیں۔ قبل ازیں شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مجموعی ملکی صورتحال پر غور کیا گیا اور منی بجٹ، سٹیٹ بینک کی خودمختاری سے متعلق بلز کا راستہ روکنے کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس نے سانحہ مری پر گہرے افسوس اور غم کا اظہار کرتے ہوئے معصوم بچوں سمیت دیگر جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کی۔