اسلام آباد/ لاہور (خبر نگار+ نیوز رپورٹر+ اے پی پی) تھور اور ہربن قبائل کے درمیان حدود کا دیرینہ تنازعہ طے کر لیا گیا ہے جو دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کیلئے انتہائی اہم پیش رفت ہے۔ دونوں قبائل کے درمیان مذکورہ تنازعہ کے حل کی وجہ سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواکے مابین حد بندی کا مسئلہ حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ دونوں قبائل کے درمیان حدود کا تنازعہ حل ہونے کا تاریخی اعلان تھور ہربن گرینڈ جرگہ نے گزشتہ روز دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں کیا۔ گرینڈ جرگہ کے26ارکان کے علاوہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ر)، فورس کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل جواد احمد، جنرل منیجر لینڈ ایکوزیشن اینڈ ری سیٹلمنٹ واپڈا بریگیڈیئر شعیب تقی (ر) تھور اور ہربن قبائل کے لوگوں کی بڑی تعداد تقریب میں شریک ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے تھور اور ہربن قبائل کے درمیان حدود کا پیچیدہ تنازعہ حل کرنے پر گرینڈ جرگہ کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں چیئرمین واپڈا نے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی مختلف سائنس کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں حائل دیرینہ رکاوٹ دور ہونے کو تاریخی پیش رفت اور اچھی خبر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر اور اپر کوہستان کے گرینڈ جرگے کے عمائدین نے تھور اور ہربن قبائل کے مابین عشروں پرانا تنازعہ طے کر لیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس سے ڈیم کی بروقت اور بغیر کسی رکاوٹ کے تکمیل ممکن ہوگی۔