کیمرے عدالتوں کے اندر جاسکیں تو معلوم ہو گا احتساب کیسے چل رہا ہے:شاہد خاقان

 اسلام آباد(وقائع نگار)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ کیمرے عدالتوں کے اندر جاسکیں تو معلوم ہو گا احتساب کا عمل کیسے چل رہا ہے،آج اسلام آباد پولیس کا مشکور ہوں جو نظر آئے، معلوم نہیں یہ یہاں کیوں آئے لیکن پھر بھی سڑک بند دروازے بند ہیں،الیکشن کمیشن نے رپورٹ میں کہا ملک کا وزیراعظم غیر قانونی کمپنیاں چلا رہا ہے، رپورٹ میں ہے ایک کمپنی اکاوئنٹ یا بینک اسٹیمنٹ عمران خان نے فراہم نہیں کیا،کیا نیب چیئرمین نے وہ رپورٹ پڑھی ہیں،عدالتوں سے توقع کرتا ہوں ایک چلتی حکومت کے وزیراعظم کو فارغ کرسکتی ہیں،آج وہی عدالتیں اس بات پر خاموش بیٹھی ہیں،ہمارے صدر وزیراعظم بیرون ملک کمپنیاں چلا رہے ہیں، عدالتیں خاموش ہیں،آج تک عمران خان نے کوئی بینک اسٹیمنٹ جمع نہیں کرائی، ثاقب نثار آج تک اس کا جواب نہیں سکے کہ نواز شریف اور مریم کے کیسز پر اثر انداز ہوئے یا نہیں،آج سینٹ اور قومی اسمبلی میں مزید ٹیکسز لگانے کی تجاویز موجود ہیں حکومت بتانے سے قاصر ہے کہ آئی ایم ایف سے کیا معاہدے ہوئے ہیں؟،اسٹیٹ بینک کے گورنر کو واسرائے کیوں لگایا جارہا ہے،اس چیز کو قانونی جواز فراہم کیا جارہا ہے،بتا دینا چاہتا ہوں کل یہ تمام قوانین کل انشائ￿  اللہ ایک آرڈیننس کی مار ہوں گے، 22افراد مری میں جاں بحق ہو گئے،مری میں کوئی سڑکیں صاف کرنے والا نہیں تھا،یہاں آج50پولیس والے کھڑے ہیں لیکن وہاں10 اہلکار بھی موجود نہیں تھے، وزیراعلی ترجمانوں سمیت کوئی ایک شیخص تعزیت کے دو لفظ نہ کہہ سکا،آج تک زمہ داروں کا تعین نہیں ہو سک،چیلنج کرتا ہوں وزیروں وزیراعظم اور چیئرمین نیب کو کہ اگر کرپشن ہوئی تو عوام کے سامنے لاؤ، کیس بناکر عدالتوں میں کیمرے لگاؤ،ہم آپکو بتائیں گے کرپشن کہاں اور کیسے ہوئی، ملک میں جو ظلم ہوئے انکا حساب لیا جائے گا، انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا،آج مسئلہ صرف مہنگائی نہیں،آج ایوان بالا اور ایوان زیریں میں عوام پر مزید ٹیکسسز لگانے کی تیاری ہے،قانون میں دوہری شہریت کو اجازت دی جارہی ہے، پارلیمان اسکو پوچھنے سے قاصر ہے،یہ قانون سازی ملک کے لیے تباہ کن ہے،اگر مری میں انتظامات کیے جاتے تو سانحہ رونما نہ ہوتا،ماضی میں پولیس اہلکار گاڑیوں کو چیک کرتے رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب آپ کو حساب دینا ہوگا۔ 

ای پیپر دی نیشن